اسلام آباد(جیوڈیسک)چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس افتخار محمد چوہدری نے کہا ہے کہ پاکستان ترقی پذیر ملک نہیں ،ہم ایٹمی طاقت ہیں ، ملک میں صاف اور شفاف انتخابات ہونے چاہئیں،یہ ہمارا فرض ہے کہ منصفانہ اور شفاف انتخابات کے لئے اپنی ذمہ داری پوری کریں۔اسلام آباد میں عالمی جوڈیشل کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے۔
چیف جسٹس نے کہا کہ عدلیہ ریاست کا تیسرا ستون ہے،حالیہ برسوں میں عدلیہ پر عوام کا اعتماد بڑھا ہے، آزاد عدلیہ معاشرے میں انصاف کی فراہمی میں کلیدی کردار اداکرتی ہے اور ادارے کی حیثیت سے عدلیہ کو مضبوط کرنے کی ضرورت ہے۔انہوں نے کہا کہ الیکشن ہونے جارہے ہیں ، یہ قوم کی بڑی کامیابی ہے۔
ملک میں صاف اور شفاف انتخابات ہونے چاہئیں ،ہمارا فرض ہے کہ منصفانہ اور شفاف انتخابات کیلئے اپنی ذمے داری پوری کریں۔چیف جسٹس نے کہا کہ سپریم کورٹ نے توہین عدالت 2012 کے قانون کو کالعدم قرار دیا،موجودہ عدلیہ 2007 سے پہلے کی عدلیہ کی طرح نہیں ہے۔انہوں نے کہا کہ جج کسی بھی شخص کو اس کے منصب کی وجہ سے کوئی رعایت نہیں دیتے۔
چیف جسٹس نے کہا کہ سماجی برائیوں کا مکمل خاتمہ آئینی ذمے داریوں کی ادائیگی کے بغیر ممکن نہیں،مجھے یقین ہے وہ دن دور نہیں جب ملک میں بہتر حکمرانی ہوگی اور بہترحکمرانی تب ہی ہوگی جب ملک میں آزاد عدلیہ ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ عدلیہ قانون کی حکمرانی کے لیے اقدامات کررہی ہے۔
جمہوری حکومت کا اپنی آئینی مدت پوری کرنا خوش آئند ہے۔ کانفرنس میں برطانیہ، بھارت، افغانستان سمیت دیگر ممالک کے مندوبین، پاکستان کی اعلی عدلیہ اورماتحت عدالتوں کے ججوں اور قانون دانوں نے بھی شریک ہیں۔