اسلام آباد (جیوڈیسک) پاکستان میں تعینات سعودی عرب اور ایران کے سفراء سے الگ الگ ملاقات کے بعد میڈیا بریفنگ میں عمران خان نے بتایا کہ ایران اور سعودی عرب دونوں ایک دوسرے کو تنازع کا ذمہ دار قرار دے رہے ہیں۔
عمران خان کا کہنا تھا کہ مشرق وسطٰی کی کشیدگی پر حکومت مؤقف واضح کرے ۔ پاکستان کسی کی پراکسی جنگ میں شریک نہ ہو۔ 34 ممالک کے اتحاد پر ایران کو بھی اعتماد میں لینا چاہیے۔
چیئرمین تحریک انصاف کا کہنا تھا کہ مشرق وسطیٰ کشیدگی بڑھی تو پاکستان میں بھی فرقہ واریت بڑھنے کا خدشہ ہے۔ کپتان نے کہا نواز شریف کے بھارتی دوست جندال نے پٹھان کوٹ واقعہ کا الزام پاکستانی خفیہ اداروں پر لگایا ایسے دوست سے تو دشمن بہتر۔
عمران خان نے پٹھان کوٹ حملہ کو پاک بھارت مذاکرات کے خلاف سازش قرار دے دیا۔