کراچی (جیوڈیسک) پاکستان کی اعلیٰ قیادت نے امریکی ڈرون حملے سے پیدا ہونے والی صورتحال کاتفصیلی جائزہ لینے کے بعدفیصلہ کیاہے کہ پاکستان امریکا یا کسی بھی ملک کی’’ڈو مور ‘‘کی پالیسی کو اب قبول نہیں کر ے گا،پاکستان تمام ممالک سے برابری کی سطح پرتعلقات رکھے گا۔
وفاقی حکومت کے اہم ترین ذرائع نے ایکسپریس کوبتایا کہ ملا اختر منصور کی ہلاکت اوربعدازاں امریکی حکام کے بیانات کااعلیٰ حکومتی سطح پرجائزہ لیاجارہاہے اورطے کیاگیاہے کہ ڈرون حملے کامعاملہ امریکی صدربارک اوباماکے سامنے اٹھایاجائے گا اورسفارتی ذرائع سے امریکاپرواضح کیاجائے گا کہ دہشت گردی کے خاتمے کیلیے پاکستان کی قربانیوں کے باوجودامریکی کانگریس کی جانب سے فوجی امدادپرعائد پاپندیوں، ڈرون حملے اورحالیہ بیانات پرپاکستان کوسخت تشویش ہے ،اب امریکابرابری کی سطح پر تعاون کرے گا تو پاکستان مزیدتعاون جاری رکھے گا ورنہ امریکاسے تعلقات پراپنی پالیسی پر نظرثانی کرے گا۔