واشنگٹن (جیوڈیسک) آئی ایم ایف کے مطابق پاکستان معاشی بحران سے دو چار ہے اور معیشت ہائی رسک پرہے جبکہ ادائیگیوں میں توازن نہیں۔ اس کے باوجود یہ بات خوش آیند ہے کہ حکومت نے معیشت کی بہتری کے لیے بہتر اقدامات کیے ہیں۔ واشنگٹن سے جاری ہونے والی رپورٹ کے مطابق گزشتہ مالی سال خسارہ 4.7 فی صد تک محدود کرنا تھا۔
لیکن یہ 8 فی صد رہا، حکومت ٹیکسوں کی وصولیوں میں ناکام رہی، بجلی بحران اور ناقص سیکورٹی کی صورت حال نے معیشت کو متاثر کیا۔ رپورٹ کے مطابق پاکستان میں نئی توانائی پالیسی عمل میں لانا خوش آیند ہے۔ ٹیکس کی چھوٹ کم کرکے وصولی بہتر بنائی جاسکتی ہے۔
اور جو شعبے ٹیکس کے دائرہ سے باہر ہیں ان پر ٹیکس لگایا جائے۔ معاشی استحکام کے لیے صوبوں کو وفاق کے ہم قدم ہونا پڑے گا۔ مہنگائی پر کنٹرول کے لیے خود مختار مانیٹری پالیسی ضروری ہے۔ پاکستان میں انکم سپورٹ کے ذریعے غریبوں تک پہنچنا بھی ایک اچھا قدم ہے۔