کراچی (جیوڈیسک) ورلڈ بینک نے پاکستان ڈولیپمنٹ اپ ڈیٹس کے عنوان سے پاکستان کی معاشی کارکردگی اور چیلنجز سے متعلق رپورٹ جاری کر دی ہے۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ مالی سال 17- 2016ء میں پاکستان میں معاشی ترقی کی شرح 9 سال کی بلند ترین سطح 5 اعشاریہ 2 فیصد رہنے کا امکان ہے جبکہ مالی سال 2018ء میں ترقی کی شرح 5 اعشاریہ 5 فیصد اور مالی سال 2019ء میں 5 اعشاریہ 8 فیصد تک پہنچ سکتی ہے۔
ورلڈ بینک کا کہنا ہے کہ رواں مالی سال کے چھ ماہ میں سرمایہ کاروں اور خریداروں کے اعتماد میں اضافہ ہوا ہے جس کی سب سے بڑی وجہ حکومت کی چار سالہ بہتر کارکردگی ہے۔
کنٹری ڈائریکٹر ورلڈ بینک برائے پاکستان کا کہنا ہے کہ پاکستان میں اصلاحات کا عمل سست روی کا شکار ہے جسے تیز کرنے کی ضرورت ہے، بڑھتا ہوا مالیاتی خسارہ ادائیگیوں کے توازن اور اصلاحات کے عمل کو متاثر کر سکتا ہے۔
اٹھارہویں ترمیم کے بعد سے توانائی، کاروبار دوست ماحول کی فراہمی، صحت اور تعلیم بہتر کرنے میں صوبوں کی ذمہ داری بڑھ گئی ہے۔
صوبوں اور وفاق کے درمیان مؤثر تعاون سے ہی ترقی ممکن ہے۔
ورلڈ بینک نے پنجاب حکومت کی کارکردگی کو بہترین قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ پنجاب حکومت کی مثالی اصلاحات کو مدنظر رکھتے ہوئے دیگر صوبوں کو بھی کام کرنے کی ضرورت ہے۔
رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ پنجاب میں ٹیکنیکل اور ووکیشنل ٹریننگ پروگرامز کے باعث نوجوانوں کو ملازمتوں کے نئے مواقع ملے۔