پاکستان معیشت کو آزاد اور نئے آزادانہ تجارتی معاہدے کرے، آئی ایم ایف

IMF

IMF

اسلام آباد (اصل میڈیا ڈیسک) عالمی مالیاتی فنڈ نے حکومت پاکستان پر زور دیا ہے کہ وہ اپنی معیشت کو مزید آزاد کرے اور اسے دنیا بھر معاشی اور تجارتی رابطے بڑھائے اور اس کے لیے ضروری ہے کہ حکومت درآمدات پر عائد پابندیوں کم سے کم کرے اور بین الاقوامی ممالک سے آزادانہ تجارتی معاہدے کرے۔

ذرائع کے مطابق آئی ایم ایف کی جانب سے دی جانے والے یہ تجاویز حال ہی میں دیے جانے والے 6 ارب ڈالر کے قرض پروگرام کے شرائط میں شامل نہیں تھیں۔عالمی مالیاتی فنڈ نے پاکستان پر یہ زور بھی دیا ہے کہ وہ قابل مستحکم ترقیاتی اہداف کے حصول کیلیے آئندہ برس برسوں کے دوران 6 کھرب 2 سو ارب روپے خرچ کرے جس کے نتیجے میں حکومت کے محصولات میں اضافہ ہوگا۔

آئی ایم ایف کی جانب سے یہ تجاویز سینیٹ اور قومی اسمبلی کی فنانس کمیٹیوں کے مشترکہ اجلاس میں پیش کی۔ اجلاس کی مشترکہ قیادت سینیٹر فاروق نائیک اور فیض اللہ کاموکا کررہے تھے جبکہ آئی ایم ایف وفد کی قیادت مشرق وسطی اور وسط ایشیا کے ڈپٹی ڈآئریکٹر کررہے تھے۔ عام طور پر آئی ایم ایف وفد کی نمائندگی مشن کے چیف کرتے ہیں مگر اس بار مالیاتی ادارے کی نمائندگی ڈپٹی ڈائریکٹر نے کی۔

فیض اللہ کاموکا نے بتایا کہ آئی ایم ایف نے پاکستان پر زور دیا ہے کہ وہ اپنی معیشت کو دنیا بھر کے لیے آزاد کرے اور اس کے لیے ادارے نے تجویز دی ہے کہ پاکستان دیگر ممالک کے ساتھ آزادانہ تجارتی معاہدے کرے تاکہ اس کی برآمدات میں نمایاں اضافہ ہوسکے۔

ایسا پہلی بار ہوا ہے کہ آئی ایم ایف نے آزادانہ تجارتی معاہدوں کی بات کی ہے کیونکہ پاکستان میں یہ معاملات پہلے ہی تنازعات کا شکار ہیں اور اس کی وجہ پاکستان اور چین کے درمیان ہونے والا آزادانہ تجارتی معاہدہ ہے جس کے پاکستانی صنعت پر منفی اثرات مرتب ہورہے ہیں۔