پاکستان میں شفاف انتخابات کی توقع ہے، امریکا

Heather Nauert

Heather Nauert

واشنگٹن (جیوڈیسک) امریکی محکمہ خارجہ نے کہا ہے کہ امریکا پاکستان میں شفاف انتخابات کی توقع رکھتا ہے۔

امریکی محکمہ خارجہ کی ترجمان نے ایک بریفنگ کے دوران کہا کہ ان کا ملک پاکستان میں عام انتخابات کے بعد پرامن انتقال اقتدار کی توقع رکھتا ہے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ امریکا بین الاقوامی اداروں اور مندوبین کی الیکشن کی نگرانی کی حمایت کرتا ہے۔

ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ امریکا کی جانب سے فی الحال پاکستان میں عام انتخابات کے لیے مبصرین بھجوانے کا فیصلہ نہیں کیا گیا۔

خیال رہے کہ ہفتے کے روز صدر مملکت ممنون حسین نے ملک میں 25 جولائی کو عام انتخابات کے انعقاد کی منظوری دی تھی۔

ملک بھر میں قومی اسمبلی اور صوبائی اسمبلیوں کے انتخابات ایک ہی دن ہوں گے، صدر مملکت نے الیکشن کمیشن کی بھیجی گئی سمری پر دستخط کردیے۔

الیکشن کمیشن نے انتخابات کے لیے 25، 26 اور 27 جولائی کی تاریخیں تجویز کی تھیں اور صدر مملکت کو ان میں سے کوئی ایک تاریخ منتخب کرنی تھی ، صدر نے قریب ترین تاریخ منتخب کی۔

ملک بھر میں مجموعی طورپر 874 جنرل نشستوں جبکہ قومی اسمبلی کی 272 جنرل نشستوں پر انتخابات ہوں گے۔

اس کے علاوہ پنجاب میں 297 ، سندھ میں 130، خیبرپختون خوا میں 99 اور بلوچستان میں 51 جنرل نشستوں پر انتخابات ہوں گے۔

پیر کے روز حکومت اور اپوزیشن نے نگراں وزیراعظم کے لیے جسٹس (ر) ناصر الملک کے نام کا اعلان کیا۔

موجودہ حکومت کی آئینی مدت 31 مئی 2018 کو ختم ہو جائے گی جس کے بعد نگراں حکومت آئندہ انتخابات تک اپنی ذمہ داریاں سنھالے گی۔

الیکشن کمیشن پاکستان نے انتخابات کے لیے 25، 26 اور 27 جولائی کی تاریخیں تجویز کی تھیں اور صدر مملکت کو ان میں سے کوئی ایک تاریخ منتخب کرنی تھی ، صدر نے قریب ترین تاریخ منتخب کی۔