کراچی: جامعہ بنوریہ عالمیہ کے رئیس وشیخ الحدیث مفتی محمد نعیم نے کہاکہ پاکستان کی بنیاد کلمہ توحید ہے دشمن اس کی طرف میلی آنکھ سے بھی نہیں دیکھ سکتے، دشمنوں سے زیادہ کرپٹ حکمرانوں نے ملک کو نقصان پہنچایا ،پاکستان کو اسلامی فلاحی ریاست بنانا قائد اعظم محمد علی جناح اور بزرگوں کا خواب تھا،70سال بعد بھی وہ قائد کا خواب شرمندہ تعبیر نہیں ہوسکا ، دشمن ہمیں اکائیوں میں تقسیم کرکے ملک کو نقصان پہنچانا چاہتے ہیں مگر الحمد اللہ پاکستانی قوم کا یہ خاصہ رہاہے جب بھی کوئی مشکل پیش آتی ہے ہم متحد ہوجاتے ہیں۔
نظریہ پاکستان کے تقاضوں پر عمل کیے بغیر وطن عزیز کے تشخص کو برقرار نہیں رکھا جاسکتاہے، جامعہ بنوریہ عالمیہ میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے معروف مذہبی اسکالر رئیس وشیخ الحدیث مفتی محمدنعیم نے کہاکہ مملکت خداداد بزرگوں کی عظیم قربانیوں اور دوقومی نظریہ کی بنیاد پر وجود میں آئی،قومیت ،لسانیت ، فرقہ واریت اور صوبائیت کے نعروں کا ختم کرکے ہمیں پاکستانیت پر جمع ہونے کی ضرورت ہے ،انہوں نے کہاکہ قائداعظم نے مولانا ظفراحمدعثمانی اورمولاناشبیراحمدعثمانی کے ذریعے پرچم کشائی کراکر اس ملک کے قیام کا اصل مقصد واضح کردیا تھا۔
جس کی جہلک قائد اعظم محمد علی جناح کے خطبات میں موجود ہے ، مگرافسوس قائد کے چلے جانے کے بعدملک اپنی منزل سے دور چلاگیا، ایک طرف دشمنوں کی ریشہ دوانیوں میں تیزی آئی تو دوسری جانب مفادپرست اور کرپٹ سیاستدانوں کا کردار ملک کیلئے نقصان کا باعث بنا، انہوں نے کہاکہ پاکستان کلمہ کی بنیاد پر معارض وجود میں آیاہے اس کی طرف دشمن میلی آنکھ سے دیکھنے کی بھی جرات نہیں کرسکتا مگر اس وقت ملک جن گھمبیر مسائل سے دوچار ہے اس کی بنیادی وجہ حکمرانوں کی نااہلی اور کرپشن لوٹ مار ہے حکمران طبقہ ہمیشہ ملک کو فائدہ پہچانے کے بجائے نقصان پہچاتارہاہے،جس کی وجہ سے ماضی میں ملک دولخت ہوا اور آج ملک بے شمارمسائل اوردہشت گردی کا شکار ہے،انہوں نے کہاکہ حکمران وسیاستدانوں نے قیام پاکستان کے اصل مقاصدکونظراندازکرکے لوٹ ماراورکرپشن کواپنا مقصد بنالیا۔
حال یہ ہے کہ ایک ادنی سرکاری ملازم سے لیکراعلی افسران اوربیوروکریسی تک سب کرپشن کی دلدل میں ملک کودھنسانے کی کوششوں اوراپنے بنک بیلنس کوبڑھانے اورملک کی دولت بیرونی ممالک میں منتقل کرنے میں مصروف ہیں ملک کے حقیقی مسائل سے کوئی سروکارنہیں،انہو ں نے کہاکہ حکمران وسیاستدانوں کو اپنی روش میں تبدیلی لانی ہوگی ملک کا مستقبل روشن اور تابناک ہے،انہوں نے کہاکہ بزرگوں کی بے بہا قربانیوں کے تقاضوں کوسامنے رکھتے ہوئے ایڈنہیں ٹریڈکی پالیسی اپنانی ہوگی،عوام کی بہبودکے لیے منصوبے بنانے ہوں گے اورخودمختارخارجہ وداخلہ پالیسیاں تشکیل دے کرپاکستان کوحقیقی معنوں میں قائدکے وژن اورعلامہ اقبال کے تصور کے مطابق بناناہوگا۔