اسلام آباد (جیوڈیسک) اسلام آباد برطانوی وزیراعظم ڈیوڈ کیمرون نے کہا کہ برطانیہ ڈرون حملوں بارے پاکستان کے نقطہ نظرکی حمایت کرتا ہے۔ دہشت گردی کو اسلام سے جوڑناغلط سوچ ہے۔ میری حکومت فاٹا کے عوام کیلئے تعلیم کے فروغ کیلئے مدد فراہم کرے گی۔ اسلام آباد میں مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے برطانوی وزیراعظم ڈیوڈ کیمرون نے پاکستانی صنعتکاروں اور تاجروں کو درپیش مسائل کا نوٹس لیتے ہوئے کہا کہ پاکستانی تاجر برطانیہ میں کاروباری مواقع سے فائدہ اٹھا کر سرمایہ کاری کریں۔ ہم 2 سال میں پاک برطانیہ تجارتی حجم 3 ارب پائونڈز تک بڑھانا چاہتے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ برطانیہ پاکستان کا خیر خواہ ہے۔ پاکستان کے دشمن برطانیہ کے دشمن اور پاکستان کے دوست برطانیہ کے دوست ہیں۔
دونوں ملکوں کے تعلقات میں اضافہ چاہتے ہیں۔ اس موقع پر پریس کانفرنس سے خطاب میں وزیراعظم میاں محمد نواز شریف کا کہنا تھا کہ تعلیم کے شعبے میں برطانوی امداد کو قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہیں۔ پاکستان اور برطانیہ حقیقی دوست اور باہمی تجارت کو فروغ دینا چاہتے ہیں۔ برطانوی تاجر پاکستان میں سرمایہ کاری اور تجارت کو فروغ دیں۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستان اور برطانیہ حقیقی دوست ہیں جو خطے میں امن چاہتے ہیں۔ دہشتگردوں کے خلاف دوست ملکوں کے ساتھ مل کر کام کرتے رہیں گے۔
اس سے قبل ایکٹیو سیٹیزن پروگرام کے شرکا سے ملاقات کے دوران گفتگو میں برطانوی وزیراعظم کا کہنا تھا کہ برطانیہ ڈرون حملوں کے بارے میں پاکستان کے نقطہ نظر کی حمایت کرتا ہے۔ ڈرون حملوں کے مسئلے کے حل کے سلسلے میں پاکستان اور امریکا کے درمیان مذاکرات کے اہتمام میں اپنی حکومت کی طرف مدد فراہم کرنے کی پیشکش کی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ برطانیہ فاٹا کے عوام کیلئے تعلیم کے فروغ کیلئے امدد فراہم کرے گا۔
کیمرون نے تسلیم کیا کہ کسی اور ملک کے مقابلے میں مسلمان دہشت گردی کی لعنت سے سب سے زیادہ متاثر ہوئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ برطانیہ نے اس غلط انداز فکر کے خاتمے کا عزم کر رکھا ہے تاہم مسلمانوں کو بھی اس تاثر کے خاتمے کیلئے کوششیں کرنی چاہئیں۔ اسلام امن کی تعلیم دیتا ہے۔ انہوں نے اس موقع پر ملک بھر سے آئے ہوئے طلبہ سے بھی ملاقات کی اور ان سے تعلیمی امور اور پاکستان کے ترقیاتی منصوبوں کے بارے میں تبادلہ خیال کیا۔