کراچی (جیوڈیسک) کراچی کے کھلاڑیوں کی جانب سے ڈومیسٹک کرکٹ میں اعلیٰ کارکردگی کا مظاہرہ کرنے کے باوجود انگلینڈ کا دورہ کرنے والی پاکستان ٹیم میں شامل نہ کرکے حق تلفی کی گئی ہے۔
ترجمان کے سی سی اے نے کہا ہے کہ خرم منظور، فواد عالم، آصف ذاکر اور اکبر الرحمن ڈومیسٹک کرکٹ میں مسلسل شاندارکارکردگی کا مظاہرہ کررہے ہیں۔ اس کے باوجود ان کے ساتھ انصاف نہیں کیا جارہا۔ چیف سلیکٹر کہتے ہیں فواد عالم نے 7سال سے ٹیسٹ کرکٹ نہیں کھیلی، یہ سمجھ سے بالا تر ہے کہ ڈومیسٹک کرکٹ میں اعلیٰ کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والے کھلاڑیوں کیلیے قومی ٹیم میں واپسی کا واحد ذریعہ ڈومیسٹک کرکٹ ہے، اگر کسی کھلاڑی کو 7سال قبل ٹیم سے باہر کیا گیا تو اس کھلاڑی کی 7سالہ کارکردگی تو اٹھاکر دیکھی جائے کہ اس نے کیاکیا ہے، سلیکشن کمیٹی کو سلیکشن کا پیمانہ بتانا چاہیے کہ ڈومیسٹک کرکٹ کی کاکردگی پر سلیکشن ہوا، فٹنس پر ہوا ہے یا پھرکھلاڑیوں کا سلیکشن ذاتی پسند و ناپسند کی بنیاد پرہوا۔ دورہ انگلینڈ کیلیے اعلان کردہ قومی کرکٹ ٹیم کے سلیکشن پر کئی سوالات اٹھتے ہیں اور سلیکشن کمیٹی ان کا مناسب جواب نہیں دے سکی ہے۔
کے سی سی اے ترجمان نے کہا کہ کراچی کے کھلاڑیوں کے ساتھ سوتیلی ماں کا سلوک کرکے ان میں احساس محرومی پیدا کیا جارہا ہے۔ اس سے نہ صرف کراچی بلکہ پاکستان کی کرکٹ کو ناقابل تلافی نقصان اٹھانا پڑے گا، یہ وہ شہر ہے کہ جس نے متعددشہرہ آفاق کھلاڑی پیدا کیے ۔ اگر کھلاڑیوں کو جائز مقام نہ ملا تو کے سی سی اے اپنے لائحہ عمل کا اعلان کرے گی،اس سلسلے میں بورڈ کے چیئرمین شہر یار خان کو بھی اپنی تشویش سے آگاہ کرتے ہوئے ایک خط تحریر کیا ہے، اس میں کراچی کے کھلاڑیوں کے ساتھ ہونے والی ناانصافیوں سے آگاہ کردیا گیا،امید کی گئی ہے کہ چیئرمین پاکستان کرکٹ بورڈ شہر یارخان اپنے اختیارات کا استعمال کرتے ہوئے کراچی کے کھلاڑیوں کے ساتھ ہونے والی حق تلفی کا نوٹس لیں گے۔