کراچی (جیوڈیسک) اسلام آباد کے پوش علاقے میں پاکستانیوں کو داخلے کی اجازت نہ دینے پر ایک فرانسیسی ریستوران کو بند کردیا گیا۔ ریستوران کی طرف سے پاکستانیوں کے داخلے پر پابندی کی وجہ غیر حلال کھانا ہے، رپورٹ کے مطابق داخلے کی اجازت نہ ہونے پر پاکستانیوں میں اشتعال پایا جاتا تھا جس پر پولیس نے چھاپہ مار کر ریستوران کو بند کر دیا۔
اسلام آباد کے علاقے ایف سیون ون میں La Maison نامی ریستوران کے کھانے کے فرانسیسی اسٹائل میں شراب کا استعمال کیا جاتا تھا۔ اس کے علاوہ کھانا حلال نہیں تھا اور یہاں تک کہ سور کا گوشت پیش بھی کیا جاتا تھا۔ ریستوران کی متنازعہ پالیسی کی وجہ سے سماجی میڈیا نیٹ ورک پر ایک طوفان کھڑا ہو گیا تھا
رپورٹ کے مطابق ایک پاکستانی صحافی کی طرف سے جب ٹوئٹر پر اس مسئلے کو اٹھایا گیا تو ریستوران کے مالک فلپ لافروغ نے اسے لکھا کہ وہ اپنے ریستوران کی پالیسی کو تبدیل کرنے جا رہے ہیں لیکن اس کے باوجود انہوں نے پاکستانیوں پر ریستوران کے دروازے بند رکھے۔پولیس کے چھاپے سے قبل ریستوران کے مالک نے ایک خط میں لکھا کہ “میں کیا کر سکتا ہوں؟ میں صرف مقامی ثقافت کا احترام کرنے کی کوشش کر رہا ہوں۔ دوہری شہریت کے حامل پاکستانی ریستوران میں آسکتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ جب میں نے حکام، اپنے مشیروں اور پارٹنر سے مشاورت کی تو میرے لیے عوام کے لئے ریستوران کو کھولنا ناممکن ہو گیا کیو نکہ ہم غیر حلال کھانا پیش کرتے ہیں،ہم فرانسیسی کھانے کی ترکیبیں تبدیل نہیں کر سکتے۔ لہذا ہم اپنی پالیسی کو نہیں چھوڑ سکتے۔
دہری شہریت سمیت ہر ایک کو خوش آمدید کہا جائے گا،میں مسلمانوں کی حساسیت کو مجروح نہیں کرنا چاہتا۔ رپورٹ کے مطابق اسلام آباد میں ریستوران بند کرنے کا یہ کوئی پہلا واقعہ نہیں بلکہ 2009 میں بھی ایک فرانسیسی ریستوران کو عوامی احتجاج کے بعد بند کر دیا گیا۔پولیس ذرائع کے مطابق جب ریستوران پر چھاپہ مارا گیا تو شراب کی بھاری مقدار برآمد کی گئی ،Lafforgue میں بکنگ کے لئے بین الاقوامی پاسپورٹ کی تفصیلات دینی پڑتی تھی۔ یہ نیویارک کی طرز پر ایک خفیہ ریستوران تھا۔