کراچی (اصل میڈیا ڈیسک) پاکستان میں ارطغرل غازی کی مقبولیت کے بعد مرکزی کردار کا ہم شکل بھی سوشل میڈیا پر معروف شخصیت بن گیا۔
کراچی سے تعلق رکھنے والے مصطفی حنیف کا کہنا ہے کہ اس ڈرامے کے پاکستان میں نشر ہونے سے قبل ان کے دوست کہا کرتے تھے کہ اس کے مرکزی کردار سے میری شکل بہت زیادہ ملتی ہے، جب میں نے ڈراما دیکھا تو مجھے بھی احساس ہوا کہ واقعی ایسا ہے۔
مصطفی حنیف بین الاقوامی تعلقات میں ماسٹرز کی ڈگری رکھتے ہیں اور ایک نجی ادارے میں ملازم ہیں۔ سوشل میڈٰیا پر بطور ’’پاکستانی ارطغرل‘‘ شہرت حاصل کرنے سے قبل وہ اپنا یوٹیوب چینل چلا رہے تھے اور اس پر اکثر سیر و سیاحت سے متعلق ویڈیوز اپ لوڈ کیا کرتے تھے۔
ارطغرل غازی کے پاکستان میں نشر ہونے اور مقبولیت کے بعد مصطفی نے سیاحت کے ساتھ ساتھ اس ڈرامے پر اپنے ریویوز کی ویڈیوز بھی شیئر کرنا شروع کیں جنھیں سوشل میڈیا پر بے پناہ پذیرائی مل رہی ہے۔ انہوں ںے ارطغرل غازی کے لباس میں گھڑ سواری کرتے ہوئے بھی ایک ویڈیو اپنے فیس بک پیچ پر اپ ڈیٹ کی جسے صارفین کی جانب سے سراہا گیا۔
ان کا کہنا ہے کہ یوٹیوب اور سوشل میڈیا پر مقبولیت کے بعد اب کہیں جاتا ہوں تو وہاں بھی لوگ مجھے پہنچان لیتے ہیں۔ ’’پچھلے دنوں ایک کام سے بازار گیا، ماسک نہیں تھا تو چار پانچ لوگوں نے مجھے پہنچانا اور مجھ سے بات بھی کی ۔‘‘
مصطفی حنیف ارطغرل غازی ڈرامے کا مرکزی کردار ادا کرنے والے اداکار اینگن التن دزیتن سمیت کاسٹ کے دیگر اہم کرداروں سے ملنے کے لیے ترکی جانے کے خواہش مند ہیں لیکن جب ان سے پوچھا گیا کہ کیا وہ حلیمہ سلطان سے بھی ملنا چاہیں گے تو مسکرا کر جواب دیا ’’اس کی کوئی ایسی خاص خواہش نہیں‘‘۔
سوشل میڈیا پر ارطغرل غازی کی کاسٹ میں شامل اداکاروں کی ذاتی زندگی پر تنازعات سامنے آتے رہتے ہیں اس بارے میں ’’پاکستانی ارطغرل‘‘ کا کہنا ہےکہ ہمیں فن کاروں کی ذاتی زندگی کو ان کے کرداروں سے الگ دیکھنا چاہیے۔
پاکستانی ارطغرل اپنے ریویوز میں اس ڈرامے کی اصل پیغام پر توجہ دینے پر زور دیتے ہیں اور دیگر کئی ویڈیوز میں ضرورت مند افراد کو ’’سرپرائز‘‘ بھی پیش کرتے نظر آئے ہیں۔