کراچی : جامعہ بنوریہ عالمیہ کے رئیس وشیخ الحدیث مفتی محمد نعیم نے کہاکہ پیغام پاکستان قیام امن وفروغ ہم آہنگی کی دستاویز ہے،ماضی کی غلطیوں کو نہ دھریاگیا تو اس کے دورس نتائج مرتب ہوں گے، یہ دستاویز ملکی ترقی وخوشحالی کے لیے سنگ میل ثابت ہوگی، علما نے اپنی ذمہ داری نبائی ، حکومت علمدرآمد کی ذمہ داری نبائے۔ جامعہ بنوریہ عالمیہ کے ترجمان کے مطابق منگل کو جامعہ بنوریہ عالمیہ کے رئیس وشیخ الحدیث مفتی محمدنعیم نے اسلام آباد ایوان صدر میں پیغام پاکستان کی تقریب رونمائی میں شرکت کی۔
اس موقع پر انہوں نے صدر مملکت سمیت دیگر سیاسی ومذہبی اہم شخصیات سے ملاقاتیںاور اہم ایشو ز پر تبادلہ خیال بھی کیا۔ بعدازاں مفتی محمدنعیم نے میڈیا سے گفتگوکرتے ہوئے کہاکہ پیغام پاکستان بلاشبہ تمام مکاتب فکر کے جید علماء کرام کی ایک ایسی دستاویز ہے جس سے ملک معاشرتی طور پر ترقی کرے گا اور ملک واسلام دشمن طاقتوں کی سازشوں کا بھی سدباب ہوگا۔ انہوںنے کہاکہ عالمی سطحی پر وطن عزیز کیخلاف سازشیں عروج پر ہیں کہیں مسلکی بنیادوں پر دشمن ہمیں لڑانے کی کوشش کرتے ہیں تو کہیں لسانی اور دیگر مختلف اکائیوں میں تقسیم کرنے کی کوششوں میں مصروف ہوجاتے ہیں یہ کاوش وقت کی اہم ضرورت تھی اس کو مرتب کرنے والوں کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں۔
علماء کرام کا یہ متفقہ موقف تمام سازشوں کے سدباب کیلئے سنگ میل ثابت ہوگا۔انہوںنے کہاکہ علماء کرام نے اپنا کام کرلیا اب حکومت کی ذمہ داری ہے کہ وہ اس پر کتنا عمل کرتی اور علماء کی جانب سے دی گئی کچھ تجاویز اور شفارشات پر حکومت عمل کرنے کی کوشش کرے ، انہوںنے کہاکہ پیغام پاکستان ان قوتوں کے منہ پر بھی طمانچہ ہے جو مذہب اور علماء کو دہشتگردی اور بدامنی کا ذمہ دار قرار دیتے رہے ہیں ،آج علماء نے اپنا متفقہ موقف دے دیا ہے اس کے بعد کوئی بھی مذہبی طبقے کیخلاف پروپیگنڈہ کرے تو اس کیخلاف بھی کاروائی ہونی چاہیے ، انہوںنے کہاکہ جس طرح یہ دستاویز تیار کی گئی ہے اسی طرح حکومت کوشش کرے آیندہ اسلامی شقوں کے حوالے سے کوئی بھی قانون بنانے سے پہلے علماء کرام کی مشاورت کو یقینی بنائے۔