فرینکفرٹ (جیوڈیسک) جرمنی میں قائم پاکستانی سفارتخانے نے ایک سال میں یورپی مارکیٹ میں پاکستانی ٹیکسٹائل مصنوعات کی برآمدات دگنا اور 5 سال میں 100 ارب ڈالر تک بڑھانے کی حکمت عملی مرتب کرلی ہے۔
یہ بات جرمنی میں تعینات پاکستانی سفیر سید حسن جاوید نے بدھ کو ٹی ڈی اے پی کے چیئرمین ایس ایم منیر کے ہمراہ میسے فرینکفرٹ کے تحت منعقدہ ہیم ٹیکسٹائل نمائش میں پاکستان پویلین کی افتتاحی تقریب میں صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہی، اس موقع پر میسے فرینکفرٹ پاکستان کے نمائندے ہادی صلاح الدین، پاکستانی قونصل جرنل ڈاکٹر امتیاز اے قاضی اور کمرشل قونصلر رضوان طارق بھی موجود تھے۔
حسن جاوید نے کہا کہ یورپی یونین کی جانب سے جی ایس پی پلس اسٹیٹس ملنے کے مثبت نتائج بتدریج برآمد ہورہے ہیں، پاکستان ہوم ٹیکسٹائل سیکٹر میں اگرچہ لیڈر ہے لیکن رابطوں کا فقدان ہے، اس کمی کو پورا کرنے کے لیے جرمنی میں قائم پاکستانی سفارت خانہ ایکشن پلان ترتیب دے چکا ہے جس کے تحت جرمن انویسٹرز اور کمپنیوں کے پاکستانی ٹیکسٹائل برآمدکنندگان سے رابطے کرائے جارہے ہیں۔ حسن جاوید نے بتایا کہ امن وامان کی صورتحال بہتر اور توانائی بحران کی شدت میں کمی ہو تو پاکستان یورپی مارکیٹ کو 100 ارب ڈالر کی مصنوعات برآمد کرنے کی حقیقی صلاحیت رکھتا ہے۔
ٹی ڈیپ چیف ایگزیکٹو ایس ایم منیر نے کہا کہ ہیم ٹیکسٹائل کی اہمیت کے پیش نظر منتظمین سے پاکستانی نمائش کنندگان کیلیے جگہ بڑھانے کی درخواست کرینگے۔ ہادی صلاح الدین نے بتایا کہ ہیم ٹیکسٹائل میں پاکستان 219 ٹیکسٹائل کمپنیوں کے ساتھ چوتھا بڑا نمائش کنندہ ہے، چین 513، بھارت 390 اور جرمنی 342 کمپنیوں کے ساتھ بالترتیب پہلے، دوسرے اور تیسرے نمبر پر ہیں۔