اسلام آباد (جیوڈیسک) پاکستان ایروناٹیکل کمپلیکس کے ماہرین نے کامرہ ایئر بیس پر دہشت گردوں کے حملے میں تباہ ہونے والے اواکس طیارے کو دوبارہ آپریشنل کرکے ملکی خزانے کے ڈیڑھ ارب روپے سے زائد رقم بچالی۔
پارلیمنٹ ہاؤس اسلام آباد میں لیفٹیننٹ جنرل(ر)عبدالقیوم کی زیر صدارت سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے دفاعی پیداوار کا اجلاس ہوا، اجلاس کے دوران وزارت دفاعی پیداوار کے مختلف اداروں کی کمیٹی کو تفصیلی بریفنگ دی گئی۔
اجلاس کے دوران پاکستان ایروناٹیکل کمپلیکس کامرہ کے چیئرمین نے کمیٹی کو بتایا کہ 2012 میں کامرہ ایئر بیس پر دہشت گردوں کے حملے میں تباہ ہونے والے اواکس طیارے کو دوبارہ آپریشنل کردیا گیا ہے، امریکی ماہرین طیارے کی مرمت کا تخمینہ 3 کروڑ ڈالر لگایا تھا لیکن پاکستانی ماہرین نے 10 ماہ کی محنت کے دوران اپنی مدد آپ کے تحت صرف ڈیڑھ کروڑ ڈالر میں اسے آپریشنل کردیا ، اس طرح ہمارے ماہرین نے ملکی خزانے کے ڈیڑھ کروڑ ڈالر بچائے۔
دفاعی حکام نے اپنی بریفنگ میں بتایا کہ پاکستان ہر قسم کے ڈرون طیارے تیار کرسکتا ہے، پاکستان نے فالکو ڈرون اٹلی کے تعاون سے تیار کیا ہے لیکن اٹلی کے تعاون کا پاکستان کو نقصان ہوا کیونکہ ان کی جانب سے پاکستان کو مکمل ٹیکنالوجی نہیں دی گئی، پاکستان کے انجینئیرز مقامی طور پر جے ایف 17 تھنڈر طیارے بھی بنارہے ہیں جس کے 58 فی صد پرزے مقامی طور پر تیار کئے جارہے ہیں، یہ طیارہ دور جدیدکے تقاضوں سے ہم آہنگ ہے اور اس میں جنگ میں استعمال ہونے والا اسلحہ رکھا جا سکتا ہے۔
پاک بحریہ کے ماہرین نے کمیٹی کو اپنی بریفنگ میں بتایا کہ کراچی شپ یارڈ نیوی کے لئے فلیٹ ٹینکرز، بوٹس، میزائل کرافٹس بنا رہا ہے، شپ یارڈ کے ماہرین ملک میں تیار کردہ جدید ترین ٹینک الخالد 3 کو مزید جدید بنانے کے لئے کام کررہے ہیں، ترکی نے جنگی جہاز بنانے کے منصوبے میں پاکستان سے مدد مانگی ہے۔