لاؤس (جیوڈیسک) دونوں اعلیٰ عہدیداروں نے خصوصاً افغانستان کے تناظر میں خطے کی صورتحال پر تبادلہ خیال اور افغان مصالحتی عمل کے فروغ کی اہمیت پر اتفاق کیا۔
پاکستان کے مشیر خارجہ سرتاج عزیز اور امریکہ کے وزیر خارجہ جان کیری کے درمیان لاؤس میں جنوب مشرقی ایشیائی ممالک کی تنظیم “آسیان” کے اجلاس کے موقع پر ملاقات ہوئی ہے جس میں دو طرفہ شراکت داری کو وسعت دینے پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
پاکستان کے سرکاری ذرائع ابلاغ کے مطابق ملاقات میں امریکی عہدیدار نے اپنے ملک کی طرف سے پاکستان کے ساتھ کثیر الجہت شراکت داری کو توسیع دینے کا یقین دلایا۔ دونوں اعلیٰ عہدیداروں نے خصوصاً افغانستان کے تناظر میں خطے کی صورتحال پر تبادلہ خیال اور افغان مصالحتی عمل کے فروغ کی اہمیت پر اتفاق کیا۔
اس موقع پر باہمی تعلقات کا جائزہ بھی لیا گیا۔ پاکستان اور امریکہ کے تعلقات حالیہ مہینوں میں تناؤ کا شکار رہے ہیں تاہم دونوں ملکوں کے عہدیدار یہ کہتے ہیں کہ تعلقات میں اتار چڑھاؤ کے باوجود مختلف شعبوں میں دوطرفہ تعاون اور شراکت داری کو فروغ دینے کے لیے بات چیت کا سلسلہ جاری رہے گا۔
بعض امریکی قانون سازوں کی طرف سے پاکستان کے خلاف بیانات اور اس کی امداد میں کمی جیسے اقدام پر پاکستان کے پارلیمان میں بھی صدائے احتجاج بلند کی جاتی رہی ہے اور پاکستانی قانون سازوں کا کہنا ہے کہ انسداد دہشت گردی میں صف اول کے اتحادی ہونے کے باوجود امریکہ کا رویہ مناسب نہیں۔
تاہم پاکستان کی حکومت کا کہنا ہے کہ کانگریس ارکان کے بیانات امریکی انتظامیہ کی پالیسی کے عکاس نہیں اور مختلف امور پر پاکستانی تحفظات سے اوباما انتظامیہ کو آگاہ کیا جاتا رہا ہے۔ مبصرین یہ کہتے ہیں کہ خطے کی موجودہ صورتحال کے تناظر میں دو ملکوں کے تعلقات میں کشیدگی کسی کے لیے بھی مفید نہیں ہوگی اور وفود کے دوطرفہ تبادلوں اور بات چیت کے ذریعے غلط فہمیوں کو ختم کرنے میں مدد لی جا سکتی ہے۔