تحریر :ایم پی خان اپنی سوہنی دھرتی کے لئے ہماری ہمیشہ سے یہی دعائیں ہیں کہ اللہ اسے قدم قدم آبادرکھے اوریہی دعاہردعاسے پہلے تمام محبت وطن پاکستانیوں کے دل میں جنم لیتی ہے اورزبان سے واردہوکر باب قبولیت کادروازہ کٹکتاتی ہے۔لیکن افسوس کی بات یہ ہے کہ ہم سب صرف نام کے محبت وطن پاکستانی ہیں اورہمارے اندرحب الوطنی کااصل جذبہ ماندپڑچکاہے اورحب الوطنی کے تقاضے ہم سے نبھائے نہیں جاتے۔ قدم قدم پر سوہنی دھرتی کے لئے بربادی کاسامان کرنیوالے یاتوہم خودہیں اوریاانکے مطیع، فرمان برداراورسرگرم سپاہی ہیں، جواسکو بربادکررہے ہیں۔ ہم اپنی ہی آنکھوں سے اپنی دھرتی کی بربادی کا تماشا دیکھ رہے ہیں ۔
دھرتی کے دشمنوں کے مکروفریب کے جال میں پھنستے چلے جارہے ہیں۔ اسلام کے نام پر معرض وجودمیں آنے والی ریاست میں جھوٹ ،دھوکہ ، فریب ، چوری اور بدعنوانی کابازارگرم ہے۔ جس کاجتنابس چلتاہے ،وہ اتناہی بڑاچورہے اورسرکاری خزانے کو اپنے لئے شیرمادرسمجھتاہے۔اپنے ساتھ ساتھ اپنی آنے والی نسلوں کے مستقبل کو محفوظ بنانے کے لئے عوامی وسائل کوبے دریغ لوٹاجارہاہے۔نتیجتاً ایک محدود طبقہ ، جوپوری قوم کے دس فیصدسے بھی کم ہے، دولت مندہوتاچلاجارہاہے جبکہ باقی قوم روز بروز غربت، افلاس، بھوک ، ذلت اور جہالت کی گہرائی میں غرق ہوتی چلی جارہی ہے۔
Allah
۔یہی وجہ ہے کہ معاشرے میں عدم استحکام بڑھ رہاہے۔گذشتہ چندسال سے جرائم کی شرح میں ہوش ربااضافہ ہواہے، روز ملک کے کسی حصے میں دہشت گردی کاکوئی نہ کوئی واقعہ رونماہوتاہے۔ملک میں سیکولرزم، لادینیت ، فحاشی اوربے حیائی کے فروغ کے لئے تما م حربے بروئے کارلائے جارہے ہیں تاکہ عوام سستی تفریح سے محظوظ ہواورانکے اندراس قدربے حسی پیداہوکہ وہ نہ اپنے حقوق سے آگاہ ہوں اور نہ اپنی سوہنی دھرتی کی بربادی کاسوگ مناسکے۔دوسری طرف حکمرانوں نے کرپشن ، چوری اورلوٹ مار کاایسابازارگرم کررکھاہے کہ وہ خودبھی مالامال ہورہے ہیں اورانکے متعلقین ، عزیزوا قربااورآندھی تقلید کرنیوالو ں کے بھی پانچوں انگلیاں گھی میں ہیں۔اللہ کی لاٹھی بے آوازہوتی ہے اورہردورمیں اللہ تعالیٰ نے ایسے بادشاہوں کو نشان عبرت بنایاہے ،جنہوں نے اپنی رعایاکے حقوق پامال کرکے انکے مفادات کاگلاگھونٹ دیاہو۔ہماری سوہنی دھرتی کو لوٹنے والوں پربھی اللہ تعالیٰ کے تازیانے برس رہے ہیں اورکسی نہ کسی طرح انکے گھناونے چہرے بے نقاب ہورہے ہیں ۔ کتنے سکینڈلز منظرعام پرآئے اورکتنی عالمی ایجنسیوں نے انکے چہرے بے نقاب کردئے۔۔
حمام میں توویسے بھی سب ننگے ہوتے ہیں لیکن حالیہ پانامہ لیکس رپورٹس نے حمام کے باہربھی سب ننگے کردئے،لیکن اسکے باوجود وہ مسند اقتدارسے ضدی بچے کی طرح چمٹے ہوئے ہیں ۔جس قوم کے بچے بھوک اورپیاس سے مررہے ہیں، اس قوم کے حکمران انکے بچے ، سیاسی راہنمااور دیگربااثرافرادملک کے باہر آف شورکمپنیاں چلارہے ہیں۔انکے ہوس زرکانتیجہ ہے کہ ہماری سوہنی دھرتی روز بروز بربادہوتی جارہی ہے ۔
ہماری دعائیں بے اثرہوگئی ہیں ، کیونکہ ہم نے دل سے اس دھرتی کی قدرنہیں کی۔اگرہماری بے حسی کایہی عالم رہااورہم نے دھرتی کے دشمنوں کو سپورٹ کرنے اورانہیں باربار لوٹ مار، بدعنوانی اورکرپشن کے مواقع فراہم کرنے کااپناطرزعمل نہ بدلا، توشاید سوہنی دھرتی کے آبادرہنے اورترقی کیلئے محض ہماری دعائیں کام نہ آئے اورکہیں ہم اس نعمت عظمیٰ سے محروم نہ ہوسکے۔ پوری دنیامیں جہاں بھی، جس قوم کو اپنے وطن سے محبت ہوتی ہے، وہ اپنے ملک کے لئے ہرقربانی دینے کوتیارہوتے ہیں اورملک کی ساکھ کو نقصان پہنچانے والے اورکسی بھی طوربدعنوانی کے مرتکب حکمرانوں کے خلاف پوری قوم سڑکوں پرنکال آتی ہے اورتب تک اپنے مطالبے سے دستبردارنہیں ہوتی، جب تک وہ اپنے کرپٹ اوربدعنوان حکمرانوں سے نجات حاصل نہ کرسکے۔
Pakistani
اب وقت ہے کہ ہم سب پاکستانی رنگ ،نسل ، مذہب، پارٹی ، زبان اور صوبائی تعصبات سے بالاترہوکر اپنی دھرتی کوبچانے کے لئے متحدہوجائے۔ کرپشن کے خلاف پوری پاکستانی قوم کا باہمی اتفاق واتحادبہت ضروری ہے۔ جوبھی ہماری دھرتی کو بربادکرناچاہے، وہ ہمارامشترکہ دشمن ہے، خواہ اسکاتعلق کسی بھی پارٹی سے ہو، وہ کسی بھی نظرئے کی بنیاد پرسیاست کرے، خواہ تبدیلی کا نعرہ لگائے، ملک کی ترقی کے نام پرہمیں دھوکہ دے،قومیت کااحسا س دلاکر یامذہب کے نام ہمارے ایمان اوریقین کے تاروں کو جنبش دیکرمسند اقتدارحاصل کرے اورپھراپنی ہی دھرتی کو بربادکرنے کے لئے ملکی وسائل کابے دریغ اورغیرضروری استعمال کرتے ہوئے اپنے ، اپنے بچوں اورعزیز واقربا کو قوم کے پیسے سے مالامال کرے ۔
لہذابحیثیت قوم تمام پاکستانیوں کو کرپشن، ٹیکس چوری، بدعنوانی اورلوٹ مارکے خلاف سیسہ پلائی ہوئی دیواربن کر اپنی سوہنی دھرتی کو بچاناہے ۔اس سے پہلے کہ کوئی اوربڑالیکس وجودمیں آئے ، ہمیںپانامہ لیکس کی روشنی میں پاکستان بربادکرنیوالوں کااحتساب کرناچاہئے اورجتنی بھی قومی دولت ملک سے باہر منتقل ہوئی ہے ، اسے ملک واپس لانی ہے اورجتنے بھی لوگوں کے نام آف شورکمپنیاں ہیں ، انکی غیرجانبدارانہ اورشفاف تحقیقات کرکے، مرتکب جرم پانے پربغیر کسی رعایت کے انہیں کڑی سزائیں دی جائے ۔یہی اس ملک کی سلامتی کاراز ہے اوراسکے بعدہی سوہنی دھرتی قدم قدم آبادہونے کی طرف گامزن ہوگی۔