لاہور (جیوڈیسک) تعصب پسندوں کوآئین پاکستان کے متصادم کسی کے حقوق غصب نہیں کرنے دیں گے، امن ومحبت کو پھیلا کر نفرتوں کو ختم کرنا ہے، حکومت غیر جانبدارانہ عدالتی تحقیقات کروائے تاکہ اصل حقائق سے آگاہی حاصل ہوسکے۔ ان خیالات کا اظہار پریم نگرمیں مسلم مسیحی اجتماع میں چیئرمین پاکستان علماء کونسل حافظ محمد طاہر محمود اشرفی نے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ ناموس رسالت کے قانون کو پاکستان میں کوئی خطرہ نہیں ہے، پاکستان میں موجود تمام مذاہب کی عوام اور قیادت ناموس رسالت صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے قانون کی حمایت کرتے ہیں اور اس قانون کے غلط استعمال کو روکنا ہم سب کی ذمہ داری ہے۔
پاکستان میں ناموس رسالت صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا غلط الزام لگانے والوں کو سزائے موت کی سزا ملنی چاہئے۔ پاکستان میں کوئی بھی شخص یا حکومت کسی بھی شہری کو اس کے آئینی حق سے محروم نہیں کرسکتی۔ ہر شخص کو اپنے مسلک و عقیدے کے مطابق جینے کا حق ہے۔ اسلام وہشت و درندگی کا سبق نہیں دیتا بلکہ انسانیت کا درس دیتا ہے ہم سب کو ایک دوسرے کے عقائد اور نظریات کا احترام کرنا چاہیے اور حکومت سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ تعلیمی نصاب میں مذہبی رواداری کا مضمون شامل کیا جائے۔
اس اجتما ع میں صاحبزادہ زاہد محمود قاسمی ،چرچ آف پاکستان کے صدر بشپ سموئیل عزرایاہ، فادر جیمز چنن، بشپ منورومال شاہ، پادری اکرم گل، مولانا ارشاد حسین، مولانا یوسف ربانی سمیت مختلف مکاتب فکر سے تعلق رکھنے والے مذہبی رہنماؤں نے خطاب کیا۔