اسلام آباد (جیوڈیسک) اعزاز احمد چودھری کا پریس کانفرنس میں میڈیا نمائندوں کے سوالوں کے جوابات دیتے ہوئے کہنا تھا کہ بھارتی سیکرٹری خارجہ سبرامنیم جے شکنر سے مسئلہ کشمیر، سیاچن اور سرکریک سمیت تمام اہم امور پر بات چیت ہوئی۔
بھارتی سیکرٹری خارجہ سے ملاقات میں بلوچستان اور فاٹا میں بھارتی مداخلت، سمجھوتہ ایکسپریس اور سرحدی کشیدگی کا معاملہ بھی اٹھایا گیا جبکہ 2003ء کے سیز فائر امن معاہدے پر بھی تفصیلی بات چیت کی گئی۔ ان کا کہنا تھا کہ لائن آف کنٹرول اور ورکنگ بائونڈری پر بھارت کی جانب سے مسلسل فائرنگ کے واقعات پر پاکستان کو انتہائی تشویش ہے۔ اعزاز احمد چودھری نے بتایا کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان سارک کو مزید فعال بنانے اور دونوں ممالک کے درمیان عوامی سطح کے رابطوں پر اتفاق کیا گیا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ بھارتی سیکرٹری خارجہ سبرامنیم جے شکنر نے وزیراعظم محمد نواز شریف سے بھی ملاقات کی اور انھیں بھارتی ہم منصب نریندر مودی کا خط پہنچایا۔ اس سے قبل بھارتی سیکریٹری خارجہ کا پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہنا تھا کہ وہ پاکستان آنے پر بہت خوش ہیں۔ پاکستان میں آنا نریندر مودی کے سارک یاترا پروگرام کے تحت سے ہوا۔ انہوں نے کہا کہ بھارت تمام ہمسایہ ممالک سے بہتر تعلقات کا خواہاں ہے۔ پاکستان کے ساتھ مل کر سارک ممالک کی بہتری کیلئے کام کرنا چاہتے ہیں۔
بھارتی سیکرٹری خارجہ سبرامنیم جے شنکر نے کہا کہ دورہ پاکستان سے پاک بھارت دو طرفہ امور پر بات چیت کا موقع ملا ہے۔ دونوں ممالک کے رہنمائوں کے درمیان کُھلے ذہن کے ساتھ تعمیری اور مثبت ملاقاتیں ہوئیں اور دونوں ممالک نے ایک دوسرے کے تحفظات پیش کئے۔ انہوں نے کہا کہ سرحد پار در اندازی اور ممبئی حملوں کے حوالے سے تحفظات سے آگاہ کیا۔ دونوں ممالک نے اختلافات ختم کرنے کیلئے مل کر کام کرنے پر اتفاق کیا اور سرحد پر قیام امن کی ضرورت پر زور دیا ہے۔