کراچی (جیوڈیسک) سال 2014ء اپنے اختتام کو پہنچ رہا ہے اور دو روز بعد نئے سال کا آغاز ہو جائے گا۔
جاری سال کے اختتام تک پاکستانی فلموں نے کسی حد تک پاکستانی فلم بینوں کو اپنی طرف متوجہ کیا اور باکس آفس پر کامیابی حاصل کی 2014ء میں 19 پاکستانی فلمیں نمائش کیلیے پیش کی گئیں ان میں 9 اردو اور 10 پنجابی فلمیں شامل تھیں۔
جب کہ 68 بھارتی فلمیں اور 36 انگریزی فلمیں نمائش کے لیے پیش کی گئیں۔ پاکستان کی اردو فلموں میں ’’وار، سلطنت، نامعلوم افراد، آریشن 021، دختر، دنیا، دی سسٹم، اعتبار‘‘ قابل ذکر فلمیں تھیں۔ ’’نامعلوم افراد، آپریشن 021‘‘ نے باکس آفس پر شاندار کامیابی حاصل ان فلموں نے بالترتیب 15 کروڑ اور 7 کروڑ 50 لاکھ کا بزنس کرکے بھارتی فلموں کا بھر پور مقابلہ کیا۔ فلم سلطنت،وار نے بھی عوام کی توجہ حاصل کی۔
دختر تمنا، سسٹم کو پزیرائی حاصل نہ ہوسکی۔ پنجابی فلموں میں لفنگا،اے کڑی نہیں اے، نصیبو، کلر، پینڈو پرنس،جان تو پیارا،تمنا قابل ذکر فلمیں رہیں۔ 2014 میں سب سے زیادہ پشتو فلمیں ریلیز کی گئیں ان کی تعداد 20 تھی جس نے فلم انڈسٹری کی رونقوں میں اضافہ کیا۔ جاری سال میں 68 بھارتی فلمیں نمائش کے لیے پیش کی گئیں ان میں 56 فلمیں فلاپ ثابت ہوئیں، پی کے، کک، ہپی نیو ائیر، بینگ بینگ کو پسند کیا گیا جب کہ 36 انگریزی فلمیں جدید ٹکنالوجی اور عمدہ پروڈکشن کی وجہ سے فلم بینوں کی توجہ کا مرکز بنیں۔
پاکستانی اداکار علی ظفر کی دو فلمیں ٹوٹل سیاپا، کل دل جب کہ فواد خان فلم خوبصورت،عمران عباس کی فلم کری ایچر،عمائمہ ملک کی راجہ نٹور لال، بھی پاکستان میں نمائش کے لیے پیش کی گئیں، اداکارہ مائرہ خان، رشید ناز نے بھارتی فلموں میں کام کا آغاز کیا۔
پاکستانی اداکارہ ریما، میرا، ریشم، صائمہ کی کوئی قابل ذکر فلم نمائش کے لیے پیش نہیں کی گئیں، سید نور، جاوید شیخ، شان کی کوئی فلم بطور پروڈیوسر نہ بن سکی، 2014 میں فہد مصطفی، مہوش حیات، محسن عباس نے اپنے کیرئیر کا آغاز کیا، نبیل قریشی اور جامی بطور ڈائریکٹر معتارف ہوئے۔
بھارتی اداکاروں رضا مراد، اوم پوری، دیویا دتہ، نصیر الدین شاہ نے پاکستان کا دورہ کیا۔ سنیما انڈسٹری کے لیے سال 2014 سب سے زیادہ کامیابی کا سال ثابت ہوا کراچی میں اس سال مزید نئے سنیماؤں کا آغاز ہوا جس کے بعد سنیماؤں کی تعداد 30 ہوگئی۔