حیدرآباد (جیوڈیسک) پاکستان کا پہلا سبز ہلالی پرچم بنانے والے ماسٹر الطاف حسین کے صاحبزادے سرفراز کالونی کے رہائشی ظہور الحسن نے ارباب اختیار سے اپیل کی ہے کہ ان کے والد کے اس کارنامے کو سرکاری طور پر تسلیم کیا جائے۔
بیٹوں کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے انھوں نے بتایا کہ ان کے والد ماسٹر الطاف حسین مرحوم بانی پاکستان قائد اعظم محمد علی جناح کے خصوصی حفاظتی دستے میں شامل ہونے کے ساتھ ساتھ مسلم نیشنل گارڈ کے سالار بھی تھے اور انھوں نے قائد اعظم کے حکم پر جون 1947 میں پاکستان کا پہلا پرچم تیار کر کے قومی اعزاز حاصل کیا تھا۔
قرول باغ دہلی میں قومی پرچم تیار کرتے ہوئے امریکی صحافی مارگریٹ بورک نے ان کے والد کی تصویر بھی بنائی تھی جو 18 اگست 1947 کو امریکا سے شائع ہونے والے میگزین لائف میں شائع ہوئی تھی اور اس بات کی تصدیق بیرسٹر ثمین خان بھی کرچکے ہیں جو اس وقت مذکورہ امریکی صحافی کے ہمراہ موجود تھے اور وہ اس حوالے سے 2008 میں کراچی میں پریس کانفرنس بھی کرچکے ہیں۔
انھوں نے بتایا کہ 1967 میں ان کے والد کا انتقال ہو گیا اور وہ اس وقت سے اپنے والد کو قومی اعزاز دلوانے کیلیے ملک کا اقتدار سنبھالنے والوں کو مع ثبوت کئی خطوط ارسال کرچکے ہیں لیکن افسوس کہ ان کے والد کو اس اعزاز سے محروم رکھا گیا ہے۔انھوں نے صدر، وزیر اعظم اور دیگرارباب اختیار سے اپیل کی ہے کہ پہلاسبز ہلالی پرچم بنانے کے اعزازکو سرکاری طور پر تسلیم کیا جائے۔