کنگسٹن (اصل میڈیا ڈیسک) پاکستان نے پہلی اننگز 9 وکٹ کے نقصان پر 302 رنز بناکر ڈیکلیئر کر دی۔
کنگسٹن میں جاری دوسرے ٹیسٹ کا دوسرا روز مکمل طور پر بارش کی نذر ہونے کے بعد تیسرے دن چمکیلی دھوپ یں محسوس ہورہا تھا کہ 98 اوورز کا کھیل ہوگا مگر گیلی آئوٹ فیلڈ کی وجہ سے میچ تاخیر کا شکار ہوگیا، صرف 8 بالز ہی ہوئی تھیں کہ کھیل روک کر لنچ بریک کردیا گیا۔
جیسن ہولڈر نے مائیکل ہولڈنگ اینڈ کی جانب سے صرف 2 بالز کیں اور پھر امپائر سے شکایت کی کہ فیلڈ میں گیلی جگہوں کے باعث انھیں رن اپ میں پریشانی کا سامنا ہے، اس پر دوسرے کھلاڑی بھی وہاں جمع ہوگئے اور باہمی مشاورت سے کھیل کو روک کر لنچ بریک کردیا گیا۔ اس موقع پر دونوں جانب کے کپتانوں، کوچز، امپائرز اور میچ ریفری کے درمیان کافی دیر تک مشاورت ہوئی، جس کے آخر میں لنچ بریک پر سب کا اتفاق ہوا۔
اس سے قبل بھی کھیل گیلی آف فیلڈکی وجہ سے 90 منٹ تاخیر سے شروع ہوا تھا۔ لنچ بریک کے دوران گرائونڈ اسٹاف نے گیلی جگہوں کو خشک کرنے کیلیے اپنی کوششیں جاری رکھیں، آخر مقابلہ مقامی وقت کے مطابق ایک بجے کے قریب شروع ہوا، فہیم اشرف اور محمد رضوان وکٹ پر آئے تاہم مجموعی اسکور 212 سے 218 تک پہنچا تھا کہ فہیم اشرف کو جیڈن سیلس نے پویلین واپسی کی راہ دکھا دی۔
انھوں نے ایل بی ڈبلیو کی زوردار اپیل کی جس پر امپائر نے انگلی اٹھادی، فہیم نے فوراً ریویو لیا مگر کوئی فائدہ نھیں ہوا، تینوں ریڈ لائٹس کو روشن دیکھ کر انھیں میدان سے رخصت ہونا پڑا، انھوں نے 78 بالز کا سامنا کرتے ہوئے 26 رنز بنائے، جس میں 4 چوکے شامل تھے، ان کی جگہ کریز پر فوادعالم کی واپسی ہوئی جوکہ 76 رنز پر کریمپس پڑنے کی وجہ سے ریٹائر ہرٹ ہوگئے تھے۔
فواد عالم نے واپس میدان میں لوٹنے کے بعد اسکور کو آگے بڑھانے کا سلسلہ شروع کیا اور 124 رنز کی نا قابل شکست اننگز کھیلی جب کہ کپتان بابر اعظم نے 75 رنز بنائے، فہیم اشرف 26، شاہین شاہ آفریدی 19، حسن علی 9 رنز بنا کر آوٹ ہوئے تاہم عابد علی، عمران بٹ ایک ایک، اظہر علی اور نعمان علی کوئی رن نہ بنا سکے یوں پاکستان نے پہلی اننگز 9 وکٹ کے نقصان پر 302 رنز بناکر ڈیکلیئر کردی۔
ویسٹ انڈیز کی جانب سے کیمر روچ اور جیڈن سیلز نے 3،3 کھلاڑیوں کو آوٹ کیا جب کہ جیسن ہولڈر نے 2 وکٹیں حاصل کیں۔