پاکستان میں پہلی باربجلی سے چلنے والی موٹرسائیکل متعارف

Bike

Bike

کراچی (جیوڈیسک) پاکستان میں پہلی مرتبہ ماحول دوست الیکٹرک بائکس متعارف کرادی گئی ہیں۔ بائکس متعارف کرانے والی کمپنی TAZ ٹریڈنگ کا دعویٰ ہے کہ چینی ساختہ الیکٹرک بائکس عام موٹربائکس کے مقابلے میں 90 فیصد کم قیمت پر سفری سہولت فراہم کریں گی۔

جدید ڈیزائن اور سہولتوں سے آراستہ ان بائکس سے 15 روپے کے خرچ سے 100کلو میٹر کا فاصلہ طے کیا جاسکتا ہے۔ الیکٹرک بائکس کی تعارفی تقریب کے موقع پر بات چیت کرتے ہوئے کمپنی کے نمائندوں وقاص احمد اور محسن نیازی نے بتایا کہ پاکستان کا مستقبل الیکٹرک بائکس ہیں اور آئندہ پانچ سال میں الیکٹرک بائکس پاکستان کی روایتی کمبسشن موٹرسائیکلوں کی جگہ لے لیں گی۔

ان بائکس کی رننگ کاسٹ عام بائکس سے 90 فیصد کم ہے اسی طرح روایتی بائکس پر اٹھنے والے مینٹی نینس اخراجات کی بھی 95 فیصد تک بچت ہوتی ہے جبکہ کاربن کا اخراج نہ ہونے کی وجہ سے یہ بائکس آلودگی میں 95 فیصد تک کمی کا ذریعہ ہیں۔

پاکستان میں الیکٹرک بائکس میں سب سے زیادہ خواتین اور لڑکیاں دلچسپی لے رہی ہیں اسکوٹی اسٹائل کی بائکس خواتین کے لیے انتہائی موزوں ہیں جن کی انتہائی رفتار 60 کلو میٹر فی گھنٹہ ہے اب تک ای بائکس کی آزمائشی ڈرائیو کی رجسٹریشن میں خواتین کا تناسب 40 فیصد ہے اسی طرح ابتدائی طور پر لاہور اور فیصل آباد میں فروخت ہونے والی ای بائکس میں 40 فیصد بائکس کی خریدار بھی خواتین ہیں۔

محسن نیازی نے کہا کہ پاکستان میں تیزی سے بڑھتے ہوئے ہوم ڈلیوری سسٹم، کوریر کمپنیوں اور فاسٹ فوڈ ریسٹورانٹس کی آئوٹ ڈور سروس سمیت پولیس پٹرولنگ کے لیے ای بائکس آئیڈیل ہیں جن میں پٹرول، لبریکنٹس کی بچت کے ساتھ ریچارجنگ بیٹری کے ذریعے کاروباری لاگت میں نمایاں کمی کی جاسکتی ہے۔

ای بائکس کی وہیکل رجسٹریشن اور وہیکل ٹیکس کی بھی ضرورت نہیں ایکسائز ڈپارٹمنٹ نے بائکس کو 50 سی سی سے کم ہونے کی بنا پر رجسٹریشن سے مستثنیٰ قرار دیا ہے۔ کمپنی اگلے مرحلے میں پاکستان میں ای بائکس کا اسمبلی پلانٹ لگانے کی خواہش مند ہے۔ بائکس کے تعارفی پروگرام میں آزمائشی سواری کا بھی اہتمام کیا گیا شہریوں کی بڑی تعداد نے اہل خانہ کے ہمراہ ساحل سمندر پر تعارفی تقریب میں شرکت کی۔