کراچی (جیوڈیسک) مالی سال 2016 کی پہلی سہہ ماہی میں دالیں، خوردنی تیل، مصالحہ جات، چائے کی پتی اور دودھ کی درآمدات پر 80 ارب روپے خرچ کیے گئے۔
دال چنا، دال ماش، دال مونگ یا ہو مصور کی دال جو بھی آپ کہا رہے ہیں اس میں سے تقریبا 45 فیصد دالیں دیسی نہیں ہیں ۔ مالی سال 2016 کے تین ماہ کے دوران 14 ارب روپے کی دالیں درآمد کی گئیں ۔
ابلیں ہوئیں دالیں بھلا کسے پسند ہیں ، اب اسے پکانے لئے 45 ارب روپے کا خوردنی تیل بھی درآمد کیا گیا اور چٹ پٹا بنانے لئے اس میں 3 ارب روپے کے مصالحہ جات ڈالے گئے۔
یعنی صرف تین ماہ کے دوران 62 ارب روپے کی دالیں، تیل اور مصالحہ جات بیرون ممالک سے منگوائے گئے۔ تین ماہ کے دوران 12 ارب روپے کی پتی درآمد کی گئی ۔
پاکستان کا شمار دنیا کے ان 5 بڑے ممالک میں ہوتا ہے جو سب سے زیادہ دودھ پیدا کرتے ہیں مگر اس کے باوجود مالی سال 2016 کے تین ماہ میں 6 ارب روپے کا دودھ درآمد کیا گیا۔