دنیا بھر میں سب سے زیادہ کھیلا جانے اور پسندیدہ کھیل فٹبال پی ایف ایف کے آپس کے اختلافات کی بنا پر ملک میں تنزلی کا شکار ہے آپس کے اختلافات کے نتیجہ میں فٹ بال کی عا لمی تنظیم فیفا نے پاکستان کی رکنیت معطل کر دی تھی ،قبل ازیں فیفا ایسی ہی کاروائی کرتے ہوئے فٹبال کی دنیا کے طاقتور ممالک فرانس ،کویت اورنائیجریا کی رکنیت معطل کر چکی ہے فیفا دنیا بھر کے 213 ممالک کے ممبران پر مشتمل ہے پاکستان فٹبال فیڈریشن کے اختلافات کی وجہ سے فٹبال کے کھیل کے علاوہ کھلاڑیوں کو بھی نقصان پہنچ رہا ہے اس وقت پاکستان میں فٹبال فیڈریشن کے دو صدر ہیں ایک کو پاکستان کی حکومت اور کورٹ تسلیم کرتاہے جبکہ دوسرے کو فٹبال کی عالمی تنظیم فیفا اور اے ایف سی ایشیئن فٹ بال کنفیڈریشن مانتی ہے جس کی نظر میں سید فیصل صالح حیات پاکستان فٹبال فیڈریشن کے صدر ہیں، سپریم کورٹ آف پاکستان کے حکم پر بننے والے الیکشن کمیشن کی زیر نگرانی منعقد ہونے والے انتخابات میں منتخب ہونے والے انجینئر سید اشفاق حسین شاہ کو کورٹ اور حکومت صدر مانتی ہے جبکہ دونوں ایک دوسرے کو صدر ماننے کے لیے تیار نہیں ہیں ،اور ایک دوسرے کو جعلی قرار دے رہے ہیں اور ہر دواپنے آپ کو اصل کہہ رہے ہیں دونوں گروپوں کی محاذ آرائی سے پاکستان کے فٹبال کو ناقابل تلافی نقصان پہنچ رہا ہے۔
چار سال قبل پاکستان کی ورلڈ رینکنگ170پرتھی جبکہ اب عالمی رینکنگ 205 تک پہنچ گئی ہے جبکہ پاکستان فٹبال فیڈریشن میں اختلافات کی وجہ سے گذشتہ تین سال سے کوئی ایونٹ منعقد نہ ہو سکا،گذشتہ دنوں پاکستان فٹبال فیڈریشن کے عہدیداروں صدر انجینئر سید اشفاق حسین شاہ، نائب صدور ملک محمد عامر ڈوگر(ایم این اے) سردار نوید حیدر صدر پنجاب فٹبال ایسوسی ایشن،اور دیگر نے فٹبال ہاؤس میں ایک پریس کانفرنس میں فٹبال کو درپیش مسائل کے بارے میں میڈیا کو بریفنگ دی ،پاکستان فٹبال فیڈریشن کے نائب صدر سردار نوید حیدر نے پاکستان فٹبال فیڈریشن کے مسائل اور اختلافات کے بارے میں خصوصی گفتگو کی ہے انہوں نے کہا کہ فیڈریشن کے معاملات سپریم کورٹ میں تھے 14اپریل 2018کو سپریم کورٹ کا فیصلہ آیا جس میں پنجاب فٹبال اور پاکستان فٹبال فیڈریشن کے انتخابات کا مسئلہ سامنے آیا دونوں تنظیموں کے انتخابات کروانے کا فیصلہ عدالت نے کیا جبکہ 18اپریل 2018کو مخدوم فیصل صالح حیات خود سپریم کورٹ میں پیش ہوئے عدالت نے تجویز رکھی کہ دونوں گروپوں کے انتخابات کرائے جائیں جس پر اس فیصلے کو فیصل صالح حیات نے بھی تسلیم کیا اور وہ اس فیصلے پر بہت خوش تھے انہوں نے اس فیصلے کو۔فٹبال کی بہتری کے لیے خوش آئند اور آئینی قرار دیا انتخابات کے لیے بنائے گئے الیکشن کمشنر کے فیصلے کو دونوں نے اتفاق کیا اور دو ہفتوں میں انتخابات کرانے کا فیصلہ ہوا اور 6 مئی کو پہلے مرحلے میں پنجاب فٹبال ایسوسی ایشن کے انتخابات کروائے گئے جس میں انہوں( سردار نوید حیدر) نے 23ووٹ اورمد مقابل نے13،ووٹ لئے تھے،اور پنجاب فٹبال ایسوسی ایشن کا صدر منتخب ہوا۔
جبکہ کرنل لودھی نے فیفا اور اے ایف سی کو رپورٹ میں بتایا کہ ہم جیت گئے ہیں، اس کے بعد فیفا اور اے ایف سی کے ساتھ کام شروع ہوا،اور فٹبال کے سرگرمیاں بھر پور طریقے سے شروع ہو گیئں فٹبال کا کھیل دوبارہ اپنے اصل ہدف کی جانب جانا شروع ہوگیا ،پنجاب فٹ بال ایسوسی ایشن کے بعد پاکستان فٹبال فیڈریشن کے انتخابات 18اپریل کے سپریم کورٹ آف پاکستان کے فیصلے کے مطابق ہونا تھے 14نومبر کو دونوں پارٹیوں کو طلب کیا اور 30دن کا نوٹس دیا گیا کہ 30دن کے اندر فیڈریشن کے انتخابات کروائے جائیں،جس پر دوپارٹیاں رضا مند تھیں،جس کے لیے سپریم کورٹ نے آر او کو مقرر کیا اور اس سلسلہ میں تمام صوبوں کو طلب کیا گیا انتخابات کے لیے کچھ اعتراضات بھی ہوئے ،اعتراضات ختم کرنے کے بعد انتخابات منعقد ہوئے جس میں فیصل صالح حیات نے بھرپور طریقہ سے نمائندگی کی اور ان کا پورا گروپ انتخابی عمل میں شریک تھا، انتخابات ہوئے جس میں فیصل صالح حیات کا گروپ ہار گیا اور انہوں نے نتائج کو تسلیم نہ کیا اور انہوں نے فیفا اور اے ایف سی کو انتخابات کی بھیجی گئی رپورٹ میں اصل حقائق نہ بتائے اور غلط بیانی سے کام لیا اور دوبارہ فٹبال کیلئے مسائل کھڑے کردئیے گئے ،سپریم کورٹ آف پاکستان کے پاکستان فٹبال فیڈریشن کے انتخابات کے لیے بنائے گئے الیکشن کمشنر کی زیر نگرانی منعقد ہونے والے انتخابات میں منتخب ہونے والی اصل باڈی ہماری ہے اور اس سلسلہ میں فیفا اور اے ایف سی کاوفد 28مئی کو تین روزہ دورہ پر پاکستان آ رہا ہے۔
ہم نے انہیں اصل رپورٹ بھیجی ہے ،اگر انہوں نے فیصلہ حقائق کی روشنی میں کیا تو پھر فیصلہ انجینئر اشفاق حسین کے حق میں آئے گا،سردار نوید حیدر نے کہاکہ کہ اس سلسلہ میں پاکستان فٹبال فیڈریشن کے صدر انجینئر سید اشفاق حسین شاہ نے فٹبال ہاؤس میں ایک تفصیلی پریس بریفنگ دی جس میں پاکستان فٹبال فیڈریشن کے نائب صدور ملک عامر ڈوگر(ایم این اے)سردار نوید حیدر،کانگریس ممبر فرزانہ رؤف،چوہدری فقیر محمد ،چوہدری اخلاق احمد وزیر تعلیم پنجاب،نوید اسلم لودھی ممبر پنجاب اسمبلی،نائب صدر راجہ اشتیاق احمد،چوہدری محمد نعیم خالق نائب صدر پنجاب،میاں محمد رضوان رکن مجلس عاملہ پی ایف ایف،شرافت حسین بخاری پرنسپل سٹاف آفیسر صدر پی ایف ایف،میاں جاوید قریشی صدر ڈی ایف اے ملتان، اور دیگر بھی موجود تھے ،سردار نوید حیدر نے کہا بتایا کہ پاکستان فٹبال کو سب سے زیادہ نقصان سابق صدر پی ایف ایف فیصل صالح حیات کی وجہ سے ہوا جواے ایف سی کیساتھ مل کر پاکستان کے فٹبال کو تباہ کرنے کے درپے ہیں فیصل صالح حیات اے ایف سی کی نائب صدارت کا فائدہ اٹھا کر غیر آئینی اقدامات کر رہے ہیں اور اس کوایشیئن فٹبال کنفیڈریشن بھی پوری طرح سپورٹ کر رہی ہے۔
اے ایف سی گزشتہ چار سال سے فیصل صالح حیات کوموجود ہ باڈی کے خلاف مسلسل سپورٹ کر رہی ہے سردار نوید حیدر نے کہاکہ اے ایف سی اپنے ہی بنائے ہوئے قانون کو سبوتاز کر رہی ہے منتخب باڈی کے خلاف فیصل صالح حیات کے وکلاء کو اے ایف سی کی جانب سے براہ راست فنڈنگ کر نے میں ملوث ہے فیفا اور اے ایف سی دونوں تیسری پارٹی کی مداخلت خواہ وہ گورنمنٹ کی سطح کی پر ہو یا کورٹس کا معاملہ اسے تسلیم نہیں کرتیں لیکن فیصل صالح حیات کے وکلاء کو اے ایف سی براہ راست فنڈنگ کرنے کے زمرے میں نہیں لائی ،نائب صدر پی ایف ایف نے کہا کہ ورلڈ کپ فٹبال کوالیفائنگ راؤنڈ میں پاکستان کو میچ کی میزبانی ملی لیکن فیصل صالح حیات نے اسے دوحہ قطر منتقل کرکے توہین عدالت ہی نہیں کی بلکہ ملک کے خلاف غداری کے بھی مرتکب ہوئے ہیں،فیفا اور ایشیئن فٹ بال کنفیڈریشن کے 28 مئی کو آنے والے وفد کو سابق صدر فیڈریشن کے تمام سیاہ کارنامے تمام ثبوت شواہد کے ساتھ ان کے سامنے پیش کریں گے،انہوں نے الزام لگایا کہ فیصل صالح حیات وہ ملک دشمن ہے جوتمام تروسائل پاکستان کے استعمال کرتاہے اور پھر اسے ہی دنیا کے سامنے رسوا کرتا ہے۔
اے ایف سی نے فیصل صالح حیات کو خوش کرنے کے لیے فیفا ایتھکس کی خلاف ورزی کرتے ہوئے ان کے وکلاء کو ان کے وکلاء کو براہراست فیس ادا کی اسی طرح کی ادائیگی ان کے ملازمین اور ایسوسی ایشنز کو بھی براہ راست ان کے اکاؤنٹ میں منتقل کرکے کی گئی ،ہم یہ تمام سوال فیفا کے حکام سے کریں گے کہ اے ایف سی کیسے کسی ملک میں چلنے والے عدالتی معاملات میں مداخلت کرتے ہوئے کسی ایک گروپ کے وکلاء کو فیس کی ادائیگی کرسکتی ہے یہ سراسر تیسری پارٹی کی مداخلت ہے ،سردار نوید حیدر نے کہاکہ 30مارچ کو ملک بھر کی ڈسٹرکٹ فٹبال ایسوسی ایشنز کی میعاد مدت ختم ہو چکی ہے نئے انتخابات کے لیے کلبز رجسٹریشن اور سکروٹنی کا عمل جاری ہے جو20جولائی سے31اگست تک ملک بھر میں مکمل ہو جائیگا جبکہ ملک بھر میں ڈسٹرکٹ فٹبال ایسوسی ایشنز کے انتخابات کا عمل 15ستمبر سے شروع ہو گا اور 21اکتوبر تک مکمل کر لیا جائیگا، صوبائی الیکشنز کا عمل بھی 29اور30ستمبر مکمل کرنے کی حتمی تیاریاں کرلی گئیں ہیں،نائب صدر پی ایف ایف نے کہاکہ مصدقہ ذرائع سے خبر ملی ہے کہ قطر دوحہ میں پاکستان کے کوالیفائز میچ کو لے جانا ایک سوچی سمجھی سازش ہے سابق صدر فیصل صالح حیات نے اپنی ایک خود ساختہ ٹیم تشکیل دی ہے،جس میں پاکستانی نڑاد اور پاکستان کے محکمہ جاتی ٹیموں کے کھلاڑیوں پر مشتمل ٹیم کو پاکستان کے نام سے دوحہ قطر میں کمبوڈیا کے ساتھ مقابلے کیلئے میدان میں اتارا جائیگا،ہم کسی بھی ایسے آفیشل اور کھلاڑیوں پر واضح کردینا چاہتے ہیں کہ منتخب پی ایف ایف کے سوا کسی اور کی پیروی کرتے ہیں تو ان کے خلاف عدالت عظمی کا فیصلہ نہ ماننے پر توہین عدالت کے تحت کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔