لاہور (جیوڈیسک) گورنر پنجاب چوہدری محمد سرور کہتے ہیں کہ ہم سب جمہوریت پر یقین رکھتے ہیں اس بارے میں پاک فوج بھی متفق ہے کہ ملک میں غیرآئینی تبدیلی نہیں آنی چاہئے۔
لاہور میں جماعت اسلامی کے مرکز منصورہ میں گورنر پنجاب چوہدری محمد سرور نے امیر جماعت اسلامی سراج الحق سے ملاقات کی اور حکومت کی جانب سے تحریک انصاف کے مطالبات سے متعلق اہم پیغام پہنچایا۔
ملاقات کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے گورنر پنجاب نے کہا کہ اسلام کی ترویج میں جماعت اسلامی کا کردار ناصرف پاکستان بلکہ بیرون ملک بھی بہت اہم ہے، اس کے علاوہ جماعت اسلامی ملکی سیاست میں بھی اہم کردار ادا کررہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ تمام جمہوری قوتیں ملک میں جمہوریت کو پروان چڑھانے پرمتفق ہیں۔
ہم سب ہی انتخابی اصلاحات چاہتے ہیں اور حکومت بھی تحریک انصاف کے چند ایک کے علاوہ تمام مطالبات پر متفق ہیں۔ جب سیاسی قوتیں مذاکرات کریں گی تو آئینی مطالبات مانے جائیں گے۔ ہم سب جمہوریت پریقین رکھتے ہیں اس بارے میں پاک فوج بھی متفق ہے کہ ملک میں غیرآئینی تبدیلی نہیں آنی چاہئے۔
اس موقع پر امیر جماعت اسلامی سراج الحق کا کہنا ہے کہ گورنر پنجاب نے موجودہ بحران پر مثبت بات کی ہے۔ اسلام آباد میں 2 سیاسی جماعتوں کے کارکن آئے ہیں کسی دوسرے ملک کی فوج نے چڑھائی نہیں کی۔ اس لئے حکومت کو دیکھنا چاہئے کہ ایسا کوئی اقدام نہ اٹھائیں جس سے تصادم کی فضا پیدا ہو۔
وزرا کو بھی چاہیئے کہ وہ اپنے رویوں اور الفاط پر نظر ثانی کریں اور معاملات کو آگے لے جانے کے صبر و تحمل سے کام لیں۔
دونوں فریقین عوام کے حقوق، جمہوریت اورآئین کی کی بات کرتے ہیں، ڈاکٹر طاہر القادری کی باتیں بھی مثبت ہیں اور یہ عوامی ایجنڈا ہیں، ہم ان کے نکات کی بھی حمایت کرتے ہیں۔
امیر جماعت اسلامی کا کہنا تھا کہ تحریک انصاف نے دھاندلی کے خلاف انتخابی اصلاحات اور الیکشن کمیشن کی تشکیل نو پر حمایت کی، وقت آگیا ہے کہ ہم ایسا انتخابی نظام تشکیل دیں کہ کوئی دھاندلی کا الزام نہ لگا سکیں اور آئئندہ انتخابات ہر قسم کے شک و شبے سے پاک ہوں۔ انتخابی اصلاحات صرف تحریک انصاف کا نہیں تمام جمہوری جماعتوں کا مطالبہ نہیں۔
مطالبات پیش کرنے پر آئینی لحاظ سے ممانعت نہیں ہے اور مطالبات ہمیشہ ان ہی سے کئے جاتے ہیں جو برسر اقتدار ہوں۔