اسلام آباد (جیوڈیسک) پاکستان 25 اگست کو بھارت سے ہونے والی سیکریٹری خارجہ سطح کی بات چیت کے دوران نہ صرف معطل شدہ جامع مذاکرات کی بحالی بلکہ آئندہ کے مذاکراتی عمل کے غیر مشروط اور بلاتعطل جاری رہنے کا مطالبہ کرے گا۔
ایک سینئر پاکستانی سفارت کار پاکستان 25 اگست کو ہونے والی پاک بھارت سیکریٹری خارجہ بات چیت میں کھلے ذہن کے ساتھ جارہا ہے۔ ہم بھارت سے بھی اس طرزعمل کی توقع رکھتے ہیں۔ پاکستان کی خواہش ہے کہ جامع مذاکرات کاعمل دوبارہ شروع ہواور اس کے ذریعے کشمیر سمیت تمام دوطرفہ تنازعات کوحل کرنے کی کوشش کی جائے۔
پاکستانی سفارتکار کا کہنا تھا کہ بھارت پر جامع مذاکرات کی بحالی کے لیے زوردیا جائے گا۔ مذاکراتی عمل تبھی نتیجہ خیزثابت ہو سکتا ہے جب اس کو غیر مشروط طور پر آگے بڑھایا جائے۔ اس کوممبئی حملہ کیس یاکسی دہشت گردی کے واقعے کی تحقیقات سے نہ جوڑا جائے۔ ممبئی حملہ کیس عدالت میں ہے۔
اوراس حوالے سے قانونی کارروائی ہورہی ہے۔ انھوں نے کہاکہ بھارت کی جانب سے ممبئی حملہ کیس کی تحقیقات کوآئندہ کے مذاکرات کے لیے شرط کے طورپر عائد کیے جانے کامطالبہ سامنے نہیں آیا مگرماضی میں پاک بھارت مذاکرات ممبئی میں دہشت گردی کے واقعات کی وجہ سے ڈی ریل ہوئے۔