اسلام آباد (جیوڈیسک) پاکستان اور فرانس نے زراعت خاص طورپر ڈیری اور لائیوسٹاک کے شعبہ میں دوطرفہ تجارت کو مزید وسعت دینے پر اتفاق کیا ہے۔
پاکستان میں فرانس کے سفیر فلپ تھائی بائودا ور وفاقی وزیر برائے نیشنل فوڈ سکیورٹی اور ریسرچ سکندر حیات خان بوسن نے ملاقات میں کہا ہے کہ دونوں ممالک باہمی تجارت کوفروغ دیں۔
ملاقات کے دوران پاکستان مین فرانس کے سفیر فلپ تھائی بائود نے فرانس سے زندہ مویشیوں کی پاکستان میں درآمد پر پابندی کے مسئلہ پر بات کی اور وفاقی وزیر سے اس پابندی کے فیصلے پر نظر ثانی کی درخواست کی جس پر وفاقی وزیر نیشنل فوڈ سکیورٹی اینڈ ریسرچ نے فرانسیسی سفیر کو بتایا۔
کہ 18ویں ترمیم کے بعد وفاقی حکومت صوبائی حکومتوں کی مشاورت کے بغیر اس بارے میں یکطرفہ طورپر کوئی فیصلہ نہیں کرسکتی۔ یہاں یہ بات قابل ذکر ہے۔
کہ ایس آر او ون 2001 کی روسے وزارت تجارت نے میڈکائو ، بی ایس ای نامی بیماری سے متاثرہ ہونے کے باعث آئرلینڈ ، کینیڈا ، برطانیہ ، فرانس اور امریکہ جیسے ممالک سے زندہ جانوروں ، چارہ اور گوشت وغیرہ کی درآمد پر پابندی لگا دی تھی۔
تاہم اقتصادی رابطہ کمیٹی نے حال ہی میں پالیسی پر نظر ثانی کی ہے اور بی ایس ای بیماری کا خطرہ نہ رکھنے والے ممالک سے زندہ مویشیوں کی درآمد کی اجازت دی ہے اور یہ اجازت بھی باڑوں سے لائے جانے والے اُن جانوروں کیلئے ہے جن پر بی ایس سی بیماری پھیلنے کا کوئی کیس رونمانہ ہوا ہو۔