ہم سب کا پاکستان

Pakistan Day

Pakistan Day

تحریر : وقار النساء
آج یوم پاکستان ہے تجدید عہد کا دن ۔وہ دن جب ابھی آزادی کا سورج طلوع ہوتے نہیں دیکھا تھا اور مسلمانوں کو شدت سے الگ وطن کی ضرورت محسوس ہوتی تھی جب کوئی کام دسترس سے باہر ہو تو اسکی قدروقیمت زیادہ ہوتی ہے ۔اور جب حاصل ہو جائے تو اسکی وہ اہمیت نہیں رہتی کچھ یہی حال ہمارا ہے ہم نے آزاد وطن میں آنکھ کھولی وہ دن نہیں دیکھے تو ہم اس دن کو یادگار کے طور پر منا لیتے ہیں ہم نہیں جانتے کہ مسلمانوں کو کیوں اپنے حقوق کا تحفظ درکار تھا؟ آل انڈیا مسلم لیگ کا قیام اسی لئے عمل میں آیا جس کے صدر قائداعظم تھے یہ جماعت برصغیر کے مسلمانوں کی واحد نمائندہ جماعت تھی مسلمانوں کے حقوق کے تحفظ کے لئے ایک الگ ملک کی ضرور ت کو محسوس کرتے ہوئے مسلم لیگ نے قائد اعظم کی ولولہ انگیز قیادت میں ایک آزاد اور خود محتار ملک کے قیام کا مطالبہ کیا۔

مارچ کو شیر بنگال مولوی فضل الحق نے تاریخی قرار داد پیش کی ۔جس میں مطالبہ کیا گیا کہ کوئی بھی دستوری خاکہ مسلمانوں کے لئے اس وقت تک قابل قبول نہیں ہو گا جب تک ہندوستان کے جغرافیائی لحاظ سے متصل علاقوں کی حد بندی نہ کردی جائے اور ضروری علاقائی ردوبدل نہ کر دیا جائے۔اور یہی قرار داد بعد میں قیام پاکستان کی بنیاد بنی جب ایک نصب العین لے کر اللہ کے نام پر سرزمین کے حصول کے لئے ھمارے قائد نے کوشش کی تو اللہ کی مدد شامل ہو گئی اور مسلمانوں کے لئے الگ وطن بنانے میں کامیاب ہو گئے۔یہ وطن ثمر تھا ان کی کوششوں کا جس میں مسلمانوں کے جداگانہ تشخص کی خواہش تھی۔
اور یوں مسلمانوں کی مذہبی اقدار انکی تہذیب وثقافت کو بچا لیا گیاالگ وطن بن گیا اورہم آزادی جیسی نعمت سے سرفراز ہوئے۔

آزادی تو ملی پہچان بھی ملی لیکن آج ہمیں اس آزادی کی قدر نہیں ایک آزاد اور خود مختار ملک جو ھماری پہچان ہے اس ملک کوترقی دینے اور اس کا نام روشن کرنے کے بجائے ہم سب بشمول عوام اور حکمران طبقہ اقوام عالم میں اسکی عزت گھٹا رہے ہیں اور مسلمان اور پاکستانی ہونے کے باوجود اخلاقی گراوٹ کا شکار ہیں اور اسلام کے زریں اصولوں کو اپنا کر خود کو قابل تقلیدبنانے کے بجائے ان اصولوں سے ہٹ کر پستی میں گر رہے ہیں اپنے وطن کا وقار مجروح کر رہے ہیں۔

کہیں منشات کی خریدوفروخت ہو رہی ہے توکہیں انسانی اسمگلنگ اور دوسرے قبیح افعال کے مرتکب افراد اس کے ماتھے کا کلنک بنے ہوئے ہیں دنیا اور دولت کی حرص سے خون سفید اور رشتے پامال ہو رہے ہیں۔گزرتے وقت کے ساتھ ملک نے ترقی بھی کی لیکن ان ستر سالوں میں وہ معیار قائم نہ کر سکے جو ہونا چاہیے تھا۔ اقتدار کی رسہ کشی ہو رہی ہے آج بابائے قوم جیسے لیڈر میسر ہوتے تو اس ملک کی نسلوں کا مستقبل تابناک ہوتا کیونکہ باہمی اتحاد ہی روشن مستقبل کی ضمانت ہے۔

آج اللہ نے اس ملک کو بہت سی نعمتوں سے مالا مال کیا ۔ملک میں لاتعداد سکول کالج یونیورسٹیاں ہیں ادارے ہیں پاک فوج دنیا کی بہترین فوج ہے نیول فورسز فضائیہ قابل تعریف ہے ھمارے ملک کے پاس ایٹمی طاقت ہے بہترین ٹیکنالوجی ہے ۔ زراعت صنعت میں ترقی کے ساتھ معدنیات کی دولت سے بھی مالا مال ہے لیکن ان سے استفادہ حاصل کر کے ملک وملت کی تعمیر کے بجائے تخریب کاری کرتے ہیں اور ذاتی مفاد کو مقدم رکھ کر ملکی مفاد کو پس پشت ڈالا جاتا ہے ۔ہر سال کی طرح جذبات محسوسات اور احساسات سے عاری تقاریر کرکے یوم پاکستان کی یاد تازوہ کی جائے گی ا ور ٹی وی پرو گرام ہوں گے جن میں ااس دن کی اہمیت کو اجاگر کیا جائے گااور یہ صرف تقریروں اور تحریروں کی حد تک ہی محدود رہتا ہے اور ہمارا طرز عمل دوسری طرف اسکی نفی کر رہا ہوتا ہے نعرہ تو لگاتے ہیں پاکستان کا مطلب کیا؟ لا الہ الااللہ لیکن عملی طور ان ضابطوں کے خلاف چلتے ہیں۔اللہ نعمتیں عطا کرتا ہے تو اسکے ساتھ آزمائشیں اور امتحان بھی آتے ہیں اور ان پر پورا نہ اترا جائے تو سزا کی صورت میں عتاب الہی سے بچنا مشکل ہو جاتا ہے ۔جس طرح ھم سے پہلی قومیں تباہ ہوئیں ھمارے ملک کا نام اسلامی جمہوریہ پاکستان ہے قول وفعل کے اس تضاد نے نہ تو اسے اسلامی رہنے دیا اور نہ ہی جمہوری ملک سے محبت کے دعوے بودے اور کھوکھلے ہیں ورنہ جس کو موقع ملا اس نے اسکی کھال اتاری۔ اس کے اداروں کو تباہ وبرباد کیا۔یاد رکھیں محبت قربانی مانگتی ہے ہم نے اپنے مفاد کو اس پر قربان نہیں کیا بلکہ اس کو قربان کرنے کے درپے رہے۔

اخلاقیات کا جنازہ نکال دیا تہذیب بھول گئے برداشت اور حلم کی صفات کو زندگیوں سے نکال باہر کیا ۔خود غرضی اور خودنمائی نے اسلامی اقدار کا خون کر دیا اور بے حسی ہمارے اندررچ بس گئی ہے ۔اب بھی ضرورت ہے کہ اپنی آنکھیں کھولیں اس ملک سے ہی ھماری پہچان ہے ایک خوشحال اور پرامن ملک بناکر اور اس کو ترقی کی راہ پر گامزن کرنے کے لئے ہر پاکستانی کو اپنا کردار ادا کرنا ہے اس کی تعمیرو ترقی میں حصہ لے کر اسے ترقی یافتہ ممالک کی صف میں کھڑا کرنا ہے۔ یہ ملک ہے تو ہم ہیں آئیے سب اپنی بساط بھر اس کی ترقی کی کوشش کریں اور اس کا پرچم سربلند کریں ملک میں اور ملک سے باہر کوئی ایسا کام نہ کریں جس کے کرنے سے بحیثیت پاکستانی ہم شرمندہ ہوں۔

تحریر : وقار النساء