کراچی : جامعہ بنوریہ عالمیہ کے رئیس وشیخ الحدیث مفتی محمد نعیم نے کہا کہ وزیر اعظم نوازشریف کا پاکستان کو لبرل بنانے کا بیان آئین سے کھلی بغاوت ہے ،پاکستان اسلامی جمہوریہ ہے اس کو لبرل بنانے کی خواہش کرنے والے کبھی کامیاب نہیں ہوں گے ، یہ ملک کلمہ کے نام پر بناہے ،وطن عزیز کو بزرگوں اور لاکھوں قربانیوں سے حاصل کرنے کا مقصد لبرزم نہیں اسلامی ریاست بنانا تھا۔
تمام مذہبی جماعتوں کو مل کر وطن عزیز کی اسلامی نظریاتی اساس کلمہ طیبہ کا تحفظ کیلئے اٹھ کھڑاہونے کی ضرورت ہے ، غیروں کی جی حضوری میں حکمران پاکستان کو لبرل بنانے کی سازش کررہے ہیں ، جمعہ کو جامعہ بنوریہ عالمیہ میں وزیر اعظم کے بیان ”ہمارا مستقبل جمہوری اور لبرل پاکستان میں ہے ‘ پر تبصرہ کرتے ہوئے مفتی محمد نعیم نے کہاکہ وزیر اعظم کا یہ بیان اور اس قبل پاکستان کو لبرل بنانے کا بیان افسوسناک اور پوری قوم کیلئے لمحہ فکریہ ہے وزیراعظم کالبرل پاکستان کے خواب دیکھنا ملک کے آئین کی کھلی خلاف ورزی اوروطن عزیز کی آزادی کیلئے جانوں کی قربانی دینے والے ہزاروں شہداء کے خون کے ساتھ غداری کے مترادف ہے۔
انہوںنے کہاکہ پاکستان کا مستقبل لبرل نہیں اسلامی فلاحی ریاست ہے ، اسے لبرل بنانے کی خواہش کبھی پوری ہونے نہیں دیں گے ، انہوںنے کہاکہ تمام مذہبی جماعتوں کو مل کر وطن عزیز کی اسلامی نظریاتی اساس کلمہ طیبہ کا تحفظ کیلئے اٹھ کھڑی ہوجائیں ، غیروں کی جی حضوری میں حکمران پاکستان کو لبرل بنانے کی سوچ چکے ہیں ، پاکستان دو قومی نظریے کی بنیاد پر بنا ہے لیکن آج اہل اقتدار بنیادی نظریے سے انحراف کے مرتکب ہو رہے ہیں۔
انہوںنے کہاکہ وزیر اعظم پاکستان کو لبر ل بنانے کا غیر ذمہ دارانہ بیان واپس لیں اور قوم کو دو ٹوک یقین دھانی کروائیں کے وہ دستور قیام پاکستان کے متفقہ مقاصد کی روشنی میں پاکستان کو اسلامی فلاحی ریاست بنائیں گے ،انہوںنے کہاکہ روز اول سے ہی وطن عزیز کے اسلامی تشخص کیخلاف عالمی سطح پر سازشیں کی گئی جو آج تک کامیاب نہ ہوسکی۔
انہوںنے کہاکہ منظم سازش کے تحت بیرونی آلہ کار حکمران اس کو لبرل ازم کی طرف دھکیلنے کوشش کرتے ہیں تو کبھی یہاں مغربی کلچر کو عام میرا تھن ریس جیسے دیگر ذرائع کے ذریعے اس ملک کے تشخص کو برباد کیاجارہاہے۔