گلگت (جیوڈیسک) گلگت بلتستان کی وزیر برائے اطلاعات اور سیاحت سعدیہ دانش کا کہنا ہے کہ ملک میں جاری سیاسی بحران کے باعث ملک میں سب سے زیادہ نقصان سیاحت کے شعبے کو ہوا ہے۔ پیر کو صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ گلگت بلتستان کی معیشت کا زیادہ تر دارومدار سیاحت پر ہے اور ہزاروں لوگوں کا روزگار اس سے وابستہ ہے، لیکن موجودہ سیاسی صورتحال کے باعث یہاں سیاحوں کی آمد نہ ہونے کے برابر رہ گئی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ گلگلت بلتستان کے ٹورازم ڈپارٹمنٹ کو 10 ستمبر سے شروع ہونے والے سلک روٹ انٹرنیشنل فیسٹیول کو بھی منسوخ کرنا پڑا، جس میں 30 ممالک کے نمائندوں کو مدعو کیا گیا تھا۔
سعدیہ دانش کا کہنا تھا کہ مزدوروں، ٹورز آپریٹروں، پورٹروں، ٹرانسپورٹروں اور ہوٹل مالکان کو خطے میں سیاحوں کی کمی کی بدولت معاشی مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ وزیر سیاحت نے مسلم لیگ (ن) حکومت کے ساتھ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) اور پاکستان عوامی تحریک (پی اے ٹی) کی غلط سیاسی روش کو اس مسئلے کو مزید بگڑنے کا سبب قرار دیا۔
ان کا کہنا تھا کہ پاکستان میں جمہوریت خطرے میں ہے اور اس بحران کی زَد میں ملکی معیشت بھی آرہی ہے۔ سعدیہ دانش نے حکومت اور احتجاجی جماعتوں پر زور دیا کہ وہ اس مسئلے کے پرامن حل کے لیے مذاکرات کا آغاز کریں۔ انہوں نے گزشتہ روز اسلام آباد میں پاکستان ٹیلی ویژن نیٹ ورک کے دفتر پر حملے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ جمہوریت کی مضبوطی کے لیے میڈیا کی آزادی ازحد ضروری ہے۔