برنلے (پ ر) جموں کشمیر لبریشن لیگ برطانیہ اور یورپ کے صدر ڈاکٹر مسفر حسن نے امریکی صدر کی جانب سے صلاح الدین کو دھشت گرد قرار دئے جانے کے واقعہ پر اپنے ردعمل کا اظہر کرتے ھوئے اسے پاکستان کے اداروں کی مکمل اور ناکام حکمت عملی قرار دیا ھے۔
انہوں نے کہا کہ گزشتہ تیس سال سے بھارتی حکومت نے نہتے عوام پر جو ظلم و جبر کا نظام مسلط کر رکھا ھے اس کی مثال تاریخ میں بہت کم دیکھنے کو ملتی ھے تین سال کشمیر میں نظام زندگی معطل رہا گورنر راج رہا لیکن کشمیریوں کے نام نہاد وکیل نے اتنی جرآت نہیں کی کہ وہ مسئلہ کو سیکیورٹی کونسل میں اٹھاتا بلکہ گزشتہ تیس سال کی تاریخ اس بات کی گواہی دیتی ھے کہ پاکستان کی حکومتیں صرف کشمیریوں کا خون بہانے میں دلچسپی رکھتی ھیں تاکہ ان واقعات کے زریعے ھندوستان کو بلیک میل کیا جاتا رھے۔
جبکہ کشمیر کی صورتحال کے شور شرابے میں پاکستان کی حکومتیں آزاد کشمیر کے پانی کے وسائل پر لوٹ کھسوٹ جاری رکھیں اس ضمن نیں انہوں نے کہا کہ مظفرآباد می تعمیر ھونے والا نیلم جہلم ہائڈل منصوبہ بغیر کسی معاہدے اور منصوبہ بندی اور ماحول پر مرتب ہونے والے اثرات کی چھان بین اور تحقیق کے بغیر پورا کیا جا رہا ھے جس سے علاقے کی کم از کم پانچ لاکھ آبادی کے متاثر ھونے کے خدشات موجود ھیں جنکی بارے میں ۲۰۱۳ میں آواز اٹھائ گئ لیکن رشوت لے دے کے تمام ضابطوں کو درگزر کر کے کام شروع کر دیا گیا جبکہ اس علاقے کا پہاڑی سلسلہ ۲۰۰۵ کے زلزلے کے بعد انتہائ شکستہ ھو چکا ھے اور ماہرین نے ان علاقہ جات میں سرنگیں بنانے پر اپنے تحفظات کا اظہار بھی کیا لیکن ان تمام خدشات کے باوجود یہ خطرناک کام جاری ھے اور اس میں حکومت آزاد کشمیر کی حیثیت ایک ردی کاغز کے ٹکڑے جتنی بھی نہیں اگر کل کوئ آفت نازل ھو گی تو اس کی تمام زمہداری پاکستان کے اداروں اور مظفرآباد میں انکے گناشتوں کے سر پر عائید ھو گی۔
انہوں نے کہا کہ کشمیری لوگوں کی گزشتہ تیس سال کی قربانیوں کی آواز اقوام متحدہ میں نہ اٹھایا جانا پاکستان کے حکمرانوں کی مکمل ناکام بلکہ نہ ھونے والی خارجہ پالیسی کی عکاسی کرتی ھے انہوں نے کہا کہ ھم نے بار ہا پاکستان کے ناھل حکمرانوں کو یہ بات باور کروائ کہ اگر انکی مجبوری ھے تو وہ مظفرآباد حکومت کو با اختیار اور بنا کر وہاں کے حکمرانوں کو موقع فراہم کریں کہ وہ ساری دنیا میں اور اقوام متحدہ میں اپنا کیس خود پیش کریں لیکن پاکستان حکومت کے ادارے نہ صرف یہ بات سننے کو تیار نہیں بلکہ وہ اپنے تمام وسائل اس بات پر صرف کر رہے ھیں کہ بینالاقوامی دنیا اور وہاں کے منتخب نمائیندوں کو غلط معلومات فراھم کر کے اصل معاملے سے گمراہ کیا جاتا رہے اور اس پالیسی کی کوئ بات کشمیری قوم کی سمجھ سے بالا ھے۔
انہوں نے کہا کہ کشمیر کے لوگ حکومت پاکستان کی اس منافقت اور دوغلے پن سے انتہائ مایوس ہیں اور وہ اپنی قربانیوں کو ضائع ھونے سے بچانے کے کئے متبادل راستے تلاش کر رہے ھیں۔
انہوں نے کہا اگر حکومت پاکستان کے اداروں نے ہوش کے ناخن نہ لئے تو لازوال رشتوں کو ٹھیس پہنچنے کے تمام خدشات موجود ھیں جسکی زمہداری ان حکومتی اداروں پر ھو گی۔
ڈاکٹر مسفر حسن صدر جموں کشمیر لبریشن لیگ برطانیہ و یورپ Sent from my iPhone