کس نا اہل کو ہم پر مسلط کر دیا گیا ہے

Imran Khan

Imran Khan

تحریر : پروفیسر ڈاکٹر شبیر احمد خورشید

پاکستان کی تاریخ کو یہ دن بھی دیکھنا تھے! کہ ایک انتہائی بد اخلاق وبد زبان شخص جس میں ان جاہلانہ باتوں کے علاوہ کسی بھی قسم کی اہلیت کا نام و نشان تک نہیں ہے۔کو ایک ڈنداربردار نے میری قوم پر مسلط کر کے اس کے ساتھ جو کھلواڑ کیا ہے۔اس پر ساری دنیا حیران بھی ہے اور پریشان بھی ہے۔جس کی نا اہلیت کے ڈنکے پاکستان سے باہراس کے حمائتی ملکوں میں بھی بج رہے ہیں۔جو پاکستان میں غربت وافلاس کوآسمانوں کی بلندیوں پرپہچاچکا ہے۔جس نےاپنے ٹولے کی نا انصافیوں کا نام تحریکِ انصاف رکھ کرملک کومعاشی دلد ل میں دھکیل کر ہر وہ کام کر د کھایا ہے جس کووہ گلا پھاڑ پھاڑ کر ساری دنیا اورساری پاکستانی قوم کے سامنے برا کہتا تھا اور پاکستان کو ریاستِ مدینہ بنانے کاجھانسہ دیتا تھا۔آج اسکے پرتومیں شیطانیت رکساں ہے۔جو کارنامے موصوف نے کئےجائزتھے۔ وہ سب آج ناجائزہیں۔اب اگر کوئی اوراس کے کارناموں کودھرائے گا تووہ پاکستان کی معیشت کو،اسکےجھوٹےاورنا اہل وزیروں کی زبان میں نقصان پہنچائے گا۔جبکہ 126،دنوں کے دھرنے نےتوپاکستان میں دودھ اورشہید کی نہریں بہا دی تھیں۔آج کےنا اہل126دنوں کا بویا ہوا کاٹ رہے ہیں اوراگرکوئی ان کے کارناموں پر توجہ کرتا ہے توتمام کے تمام بےانصافی کے کرتا، کورس کے انداز میں چور ڈاکوِ چور ڈاکو کا کورس گانا شروع کردیتے ہیں۔ مگر اپنی نا اہلیوں اور ناکامیوں کی وضاحت نہیں دیتے ہیں۔

امریکہ کا ایک بہت اہم جریدہ وال اسٹریٹ جرنل لکھتا ہے موجودہ تحریکِ انساف کی حکومت نے ٹیکسوں کی بھر مار کر کے عام (پاکستان)آدمی کا جینا حرام کر دیا ہے۔وال اسٹریٹ جرنل نے پاکستان کے وزیر اعظم کو واننگ دیتے ئے اپنی ایک اہم رپورٹ لکھا ہے کہ پاکستان میں مڈل کلاس مر رہی ہے کیونکہ تحریک انصاف کی حکومت نے اربوں روپے کے نئے ٹیکس لگا دیئے ہیں جن سے سب سے زیادہ پاکستان کی مڈل کلاس متاثر ہو رہی ہے۔اخبار مزید لکھتا ہے کہ عمران نیازی نے ایک کروڑ نوکریاں اور پچاس ہزار نئے گھر عوام کو دینے اور بہتریں صحت و تعلیم کی سہولتیں فراہم کرنے کے(جھوٹے) وعدے کئے تھے۔ جن پر بعض لوگوں نے اعتبار کر کے اسے ووٹ دیئے تھے۔مگر تا حال ان میں سے ایک وعدہ بھی پورا ہوتا دکھائی نہیں دیتا ہے۔جن پاکستانیوں نے اس کو الیکشن میں سپورٹ کیا تھا۔یہ ان پاکستانیوں کا ہی نئے نئے ٹیکس لگا کر امتحان لے رہا ہے ۔ مزید یہ کہ ڈالر کی قیمت آسمان پر پہنچاکر (ماضی کے سیا ست دانوں کو مورد الزام ٹہرا رہا ہے)ان لوگوں نے ملک میں مہنگائی کا ایک طوفان برپا کر دیا ہے۔ جس سے ہر کوئی پریش انی اور پشیما نی کا بھی شکار ہے۔

ملک کی اس انتہائی بگڑتی ہوئی صورت حال سے ہر پاکستانی پریشانی کا شکار ہے یہ ہی وجہ کہ ملک کی تمام سیاسی قوتوتیں وزیر اعظم عمرا ن نیازی کے خلاف اس وقت صف آرا ہو چکی ہیں۔ آل پارٹیز کانفرنس نے بھی نیازی حکومت کو چلتا کرنے کی سفاشات دی ہیں۔جس پر حکومتی ایوانوں میں ایک کھلبلی سی مچی ہوئی ہے۔

نیازی لیگ کی زبوں حالی پر،مسلم لیگ ن کے سیکریٹی جنرل احسن اقبال کہتے ہیں ۔126، دنوں کے دھرنےکے دوران اسکول کاج بند ہوئے،چینی صدر کا دورہ ملتوی کرایا گیا، پی ٹی وی،پارلیمنٹ اور سُپریم کورٹ پر چڑھائی کرنے والے کس منہ سے چیخ پکار کر رہے ہیں؟ موجوہ وزیرِ اعظم یہ بھی کہتے پوری قوم نے سنے کہ ملک میں سیول نا فرمانی شروع کی جائے اور لوگ ہنڈی کے ذریعے ملک میں پیسہ بھیجیں، بجلی اور گیس کے بل ادا نہ کریں اورمیں وزیر اعظم کو گلے سے پکڑ کر گھسیٹ کر لاوئنگا! ۔تو آج کیوں ان کے درمیان کھل بلی مچی ہے؟مولانا کے آزادی مارچ کوروکنے لئے ہر طرح کی سیول اور فوجی تیاریاں کی جا رہی ہیں۔پاکستان کے علمائ کی ایک چھوٹی سی جماعت نے وزیر اعظم کی کپڑے بھگو دئے ہیں۔تمام پاکستانی اور ساری دنیا کہہ رہی ہے کس نا اہل کو ہم پر مسلط کر دیا گیا ہے؟

Shabbir Ahmed

Shabbir Ahmed

تحریر : پروفیسر ڈاکٹر شبیر احمد خورشید

shabbirahmedkarachi@gmail.com