اسلام آباد (جیوڈیسک) اور آئی ایم ایف کے درمیان مذاکرات کا پہلا دور مکمل ہو گیا۔ پاکستان نئے قرض کیلئے چند روز میں کوئی فیصلہ کرے گا۔ پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان پوسٹ پروگرام مانیٹرنگ کے تحت مذاکرات اسلام آباد میں ہوئے۔ اجلاس کے بعد وزارت خزانہ کے ذرائع نے بتایا کہ آئی ایم ایف سے تین سے پانچ ارب ڈالر کا نیا قرضہ لینے سے متعلق فیصلہ آئندہ چند روز میں کر لیا جائے گا۔
ذرائع نے بتایا کہ وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار اور منصوبہ بندی کے وزیر احسن اقبال نے پاکستانی وفد جبکہ جیفری فرینک نے آئی ایم ایف کے وفد کی قیادت کی۔ وزیر خزانہ نے آئی ایم ایف کے وفد کو نئے مالی سال کے بجٹ میں ٹیکس محاصل میں اضافے، مالیاتی خسارے پر قابوپانے اور ٹارگٹڈ سبسڈی سے متعلق کیئے گئے۔
اہم فیصلوں سے آگاہ کیا۔ آئی ایم ایف کو بتایا گیا کہ وزیر اعظم نواز شریف نے پانچ سو ارب روپے سے زیادہ کے زیر گردش قرضوں کے خاتمے اور توانائی بحران کو حل کرنے کے لئے ٹھوس منصوبہ بندی کر لی ہے۔ ذرائع کے مطابق آئی ایم ایف نے نئی حکومت کے بجٹ کو حقیقت پسندانہ قرار دیتے ہوئے معاشی پالیسی وضع کرنے کے لئے صوبوں سے مشاورت کی تجویز دی۔
آئی ایم ایف کا وفد جمعرات کو لاہور جبکہ جمعہ کو کراچی کا دورہ کرے گا۔ جس کے بعد وزارت خزانہ اور آئی ایم ایف کے درمیان اسلام آباد میں دوبارہ مذاکرات ہونگے۔ آئی ایم ایف کی ٹیم ستائیس جون تک پاکستان میں قیام کرے گی۔