تحریر : فہمیدہ غوری جی ہاں میرا وطن میری جان میری پہچان ہے ..یہ وطن ھمارے لیے اللہ کا انعام ہے تحفہ قدرت ہے یہ بیش بہا نعمتوں سے مالا مال یہ ملک خزینہ ہے دولت کا کیا ہم نے کبھی سوچا ہے کے اگر یہ ملک نا ہوتا تو ہم کہاں ہوتے کس حال میں ہوتے. ذرا سوچیے. اگر ہم الگ قوم نا ہوتے ھمارے بزرگوں بیمثال قربانیاں نا دی ہوتیں تو ہم آج کہاں ہوتے۔
ذرا باہر نکلیے اور اس فضا میں سانس لیجیے ..محسوس کیجیے اس آزادی کوئیں آزاد ہواؤں کو ان مہکتے نظاروں کو .بہاروں کو .حسین ترین لہلاتے کھیت ں کو گگناتے چشموں کو میرے وطن کے پیارے پیارے لوگوں کو ..اور اب سچے میرے مظلوم کشمیری بھایوں کے بارے میں کیا کشمیر میں حسین نظارے نہی ہیں .سر بفلک .پہاڑی سلسلے نہی ہیں .بیش بہا نعمتیں ہیں . .تو پھر کیا چاہیے انھے کیوں اتنے سالوں سے قربانیاں دے رھے ہیں .جوان شاہد ہو رھے ہیں .بچے یتیم ہو رھے ہیں .بہنو ں کی عزتیں پامال کی جا رہی ہیں.
Oppressed Kashmiris
خواتین کے سر سے سائبان چھینا جا رہا ہے پھر بھی کیوں وہ لوگ سبز ہلالی پرچم لے کر سینے پر گولیاں کہا رہے ہیں …کس لئے …کبھی پوچھا ہے کسی کشمیری مجاہد سے .کے کیا حاصل ہو گا انھے اس جہاد سے ….سوچا اپ نے کچھ آیا سمجھ میں …..ان کو ملے گی پیہچان .ایک نام .اسلامی جمہوریہ پاکستان …آزاد مملکت پاکستان …نعرا تکبیر اللہ اکبر ..مسجدوں اتی پکار اللہ اکبر …آزادی آزادی آزادی …میرے پیارے لوگوں قدر کرو اس ملک کی اس سرزمین کی .اس کے گرین پاسپورٹ کی .کے یہ ہی ہے ہماری پیہچان …پاکستان پائندہ باد ……