اسلام آباد (جیوڈیسک) لائن آف کنٹرول پر حملہ مادر وطن پر حملہ ہے، حکومت ذاتی مفاد کی جگہ قومی مفاد کو ترجیح دے، این آر او کا میرا فیصلہ غلط تھا، لال مسجد کا فیصلہ درست تھا، بینظیر واقعہ میں میری کوئی غلطی نہیں تھی، میں نے انہیں واپس آنے سے منع کیا تھا۔
وہ اتوار کوایک ٹی وی سے گفتگو کررہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ بھارت کی جانب سے لائن آف کنٹرول کی خلاف ورزی مادر وطن پر حملہ ہے اس پر وزیراعظم کو بولنا چاہئے اور اینٹ کا جواب پتھرسے دینا چاہئے کیونکہ آئندہ بھارت کہوٹہ پر بھی حملہ کرسکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم نواز شریف کو نریندر مودی سے ملنے انڈیا نہیں جانا چاہئے تھا۔
مجھے تو حکومت کی کمزوری سمجھ سے بالاتر لگتی ہے ، میرے دور میں کابینہ کے مشورے کے بغیر کوئی کام نہیں ہوتا تھا۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ سیاست میں آنے والا ہر آدمی یہ کہتا ہے کہ میں کڑا احتساب کروں گا میں نے بھی زرداری کا احتساب کرانے کیلئے جنیوا میں پیغام بھیجا تھا لیکن کچھ بھی نہ ہو سکا اور اب عمران خان بھی کہتے ہیں کہ کرپٹ سیاستدانوں کو لٹکادوں گا لیکن فیلڈ میں آکر کچھ کرنا بہت اتنا آسان نہیں۔