اسلام آباد (جیوڈیسک) وزیرِ داخلہ چوہدری نثار نے کہا کہ اگر بھارتی وزیرِ خارجہ پاک بھارت تعلقات کے بارے میں اتنی ہی سنجیدہ اور پر عزم ہیں تو انھیں اس پر سیاسی پوائنٹ سکورنگ کرنی چاہیے تھی۔
کھل کر وضاحت کرنی چاہیے تھی کہ ان کے نزدیک وہ کون سی طاقتیں ہیں جو پاک بھارت تعلقات کی بحالی نہیں چاہتی۔ چودھری نثار نے کہا کہ پاکستان کے نزدیک تعلقات معمول پر لانے میں سب سے بڑی رکاوٹ آر ایس ایس، شیو سینا جیسی ہندو انتہاء پسند تنظیمیں اور انکے بھارتی حکومت سے تعلقات اور اثر و رسوخ ہے۔ اگر بھارتی حکومت سنجیدہ ہے تو اس نے مذاکرات کے دروازے اتنے عرصے سے کیوں بند کر رکھے ہیں۔
وزیرِ داخلہ نے کہا کہ بھارت کی پاکستان دوستی کی پالیسی تو امریکی کانگریس میں وزیراعظم مودی کی تقریر کے ایک ایک لفظ سے عیاں ہو گئی تھی۔ چودھری نثار نے واضح کیا کہ وزیرِاعظم پاکستان کے کسی بھی ملک یا سربراہ حکومت سے تعلقات پاکستان کے مفادات سے منسلک ہیں۔ بھارتی وزیرِ خارجہ کا انہیں ذاتی رنگ دینا کسی طور مناسب نہیں۔