پاکستان کا ازلی دشمن بھارت ایک بار پھر پلوامہ حملے کی آڑ لے کر اس کا الزام پاکستان پر دھرتے پاکستان پر الزامات کی بوچھاڑ کیے ، پلوامہ حملہ پاکستان نے کروایا جیسے بے بنیاد الزامات لگا کر پاکستان کو اقوام عالم میں بدنام کرنے کی کوشش کر رہا ہے،پوری دنیا میں پلوامہ پلوامہ کا رونا روئے اسی کا ہی شورو واویلا مچائے ہوئے ہے، پاکستان دشمنی میں انتہا ء کی حدوں کو چھو رہا ہے،خطے کا امن تباہ کیے ہوئے پاکستانی کی سلامتی سے کھیلتے اس کی سا لمیت پر وار کر رہا ہے، پاکستان کو بدنام کرنے میں پیش پیش ہے۔
پاکستان کو دہشت گردانہ اسٹیٹ ڈیکلئیر کروانے کے لیے اپنے میڈیا پر پورے جتن لگا دیتا ہے،پاکستان نفرت میں بری طرح جھلسے آگ بگولا سانظر آتا ہے،پاکستان کی ترقی و خوشحالی کا دشمن اورسی پیک سے بیزار ہے،پاکستان کی ترقی و خوشحالی اس کو ڈستی ، سی پیک اس کی آنکھوں کو کھٹکتا،خطے میں پاکستان کی بہتر ہوتی صورتحال اور منفرد مقام اسے بے چین رکھتا،خوشحال ترقی کرتا پاکستان اسے گوارہ نہ،پاکستان کو نیست ونابود کرنے کے درپے، پاکستان کو کمزور بنجر صحراء دیکھنے کا خواہشمند،پاکستان کے علاقائی و معاشی حالات خراب کرنے کی کوشش میںسرکرداں،پاکستان میں بد امنی ،دہشت گردی پھیلانے کا ذمہ دار،پاکستان کو ہرجگہ ،ہر محاذ پرکمزور کرنے کا یہودی مشن لیے ہوئے استعماری قوتوں کے ایجنڈے پر کام کررہا ہے۔
اپنی تمام تر ذلیل حرکات وسکنات کے باوجود جب دیکھتا کہ وہ پاکستان کا کچھ نہیں بگاڑ پایا تو غصے و غم کی شدید کیفیات میں مبتلا ہوئے تلملا سا جاتا ہے پھر ناکام وناکامیاب ٹھہرے، پاکستان کو نیچا دکھانے کی سوچ لیے پاکستان پر بلاجواز بے سروپامن گھڑتبے بنیاد بغیرتحقیق الزامات لگاتا ہے جو تمام عالم میں عقل وشعور اور فہم وادراک رکھنے والے کسی بھی شخص کے گلے سے نیچے نہیں اترتے،پاکستان کو پوری دنیا میں تنہاء کرنے کا خواہشمند بھارت پاکستان دشمنی میں اپنے حواس تک کھو بیٹھا ہے اور بہکی بہکی سی باتیں کرنے لگتا ہے جس پر سنجیدگی کا ذراسا بھی گمان نہیں ہوتا،اس کی طرف سے حقائق بھی آشکارہ نہیں ہوتے۔
جنگی جنون میں مبتلا بھارت کئی بار کی طرح اب کے بار بھی اپنے یہودی آقائوں کے کہنے پر پاکستان پر چڑھ دوڑنے کی حماقت کی صورت میں خطے میں رہی سہی عزت سے بھی ہاتھ کروابیٹھا ہے ،پاکستان کو اقوام عالم میں تنہاء کرنے میں ناکامی پر خود اپنی ہی لگائی ہوئی آگ میں ”تنہاء جھلسے” شکست ،خفت و شرمندگی کے زخم چاٹ رہا ہے۔
آہستہ آہستہ جنگی جنون اترنے زمینی حقائق سامنے آنے پاکستان کی موجودہ پوزیشن بہتر پاکر پاک فوج کی صلاحیتوں کو جانچ کر پاکستانی فوج کی تیاریاں اور توانا جذبے دیکھ کر فضاء میں اپنے فخر، مگ 21 طیاروں کی کھڑبازیاں لگتی دیکھ کر اپنے پائیلٹ کی پاکستان میں آپٹخ گرنے کی داستانیں ملاحظہ فرماکراور وہاں موجود اس کے بیانات سن کر اپنی عقل ٹھکانے پر آنے پرصیہونی قوتوں کی پریشانی بھانپتے ہوئے ورطہ حیرت میں مبتلا پاکستان ایٹمی ملک کا احساس لیےپاکستان پہلے والا نہیں رہااس کا پتا لگ جانے پر کہ پاکستان اب ترنوالہ ثابت نہیں ہوگا اور یہ کہ اسے اب شکست دینا مشکل اور اپنا غلام بناناناممکن ہے۔
ایسے میں اس کے جنگی جنون ،جارحانہ بیانات کا رویہ مانند پڑنے لگا ہے اور مصالحانہ طرزعمل سامنے آنے لگا ہے اور اس کا خطے میں اپنی چودھراہٹ کا سپنا چکناچور ہوچکا ہے اور یہ کہ پاکستان پر اس کی جارحیت کے ردعمل میںپاکستان کی جانب سے اس کا جو حشر کیا گیا ہے ،مدتوں نہیں بھولے گا،اب تو بھارت کو ندامت سے سر چھپانے کے لیے پوری دنیا کے ساتھ ساتھ ان کے ہاں بھی جگہ نہیں مل رہی ،جن کی شہہ پر وہ پاکستان کو دنیا میں تنہاء کرنے کی باتیں کر تے اس پر چڑھ دوڑنے کی حماقت کر بیٹھا،بھارت کے لیے یقینا اس میں ایک سبق پوشیدہ ،سوچنے کی بات اور ایک لمحہ فکریہ ہے۔