نئی دہلی (جیوڈیسک) بھارت کی انتہا پسند ہندوجماعت بی جے پی نے پاکستان کے خلاف روایتی زہر افشانی کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان بھارت کے اندرونی معاملات میں مداخلت کے بجائے داؤد ابراہیم کا پتہ بتائے، پاکستان ممبئی حملوں میں ملوث ہونے یا نہ ہونے کے متعلق وضاحت بھی کرے۔
بی جے پی کی ترجمان میناکشی لاکھی نے خبردار کیاکہ پاکستان بھارت کے اندرونی معاملات میں مداخلت نہ کرے۔ کوئی جمہوری ملک کسی دوسرے جمہوری ملک کے اندرونی معاملات میں مداخلت نہیں کرتا، سوال اور جواب بی جے پی اور کانگریس کا انتخابی مسئلہ ہے اس حوالے سے پاکستانی وزیر داخلہ چوہدری نثار کا بیان بھارت کے اندرونی معاملات میں مداخلت ہے۔
انھوں نے کہاکہ ہاں اگرنریندر مودی وزیراعظم منتخب ہوئے تو داؤد ابراہیم کو زبردستی اٹھالائیں گے اور ان کے خلاف ممبئی بم دھماکوں کو مقدمہ چلائیں گے۔ دوسری طرف مقبوضہ کشمیر میں بدھ کو بھارتی فوج کے ہاتھوں ایک نوجوان کی ہلاکت کیخلاف گزشتہ روز وادی بھر میں مکمل ہڑتال کی گئی۔
جس سے کاروبار زندگی مکمل مفلوج رہا جبکہ سرینگر میں حالات کشیدہ ہونے کے پیش نظر کرفیو نافذ کردیا گیا، فورسز کے تشدد سے متعدد افراد زخمی ہو گئے۔ کشمیر یونیورسٹی کے امتحانات بھی ملتوی کردیے گئے ہیں، ہڑتال کے دوران اسکول، دکانیں اور دیگر کاروباری مراکز بند رہے جبکہ سڑکوں پر ٹریفک معطل رہی جس سے کاروبار زندگی مکمل مفلوج ہوکر رہ گیا۔ مظاہروں کے پیش نظر قابض حکام نے مرکزی شہر سرینگر میں کرفیو نافذ کردیا۔
کشمیر یونیورسٹی کی جانب سے جمعرات کو ہونے والے شیڈول کے مطابق انتخابات غیر معینہ مدت تک ملتوی کردیے گئے ہیں۔ پولیس نے شمالی قصبے بانڈی پورہ میں مظاہرین کے خلاف آنسو گیس اور لاٹھی چارج کا استعمال کیاجس کے دوران متعدد افراد زخمی ہوگئے۔
مقبوضہ کشمیرکے کٹھ پتلی وزیراعلیٰ عمرعبداﷲ نے کہاہے کہ اگربھارت میں انتہاپسندنریندرمودی پرتنقیدکرنیوالوںکیلئے کوئی جگہ نہیں ہے تومیںآزادکشمیر جانا پسندکرونگا لیکن ان پر تنقید کرنا ترک نہیں کرونگا۔
نریندرمودی نے الزام عائدکیاہے کہ ان کے خلاف ایف آئی آرکانگریس کی ایماء پر درج کی گئی ورنہ توان کی اتنی لمبی عمر میں آج تک کبھی ایف آئی آردرج نہیں ہوئی۔