نیویارک (جیوڈیسک) امریکی دفاعی ادارے پینٹاگون نے کانگریس میں پیش کی جانے والی رپورٹ میں پاکستان پر الزام عائد کیا ہے کہ وہ عسکریت پسندوں کو بھارتی فوج کے خلاف استعمال کر رہا ہے تاکہ اس کی طاقت کو توڑا جا سکے۔
کانگریس میں پیش کی جانے والی 100 صفحات پر مشتمل ششماہی رپورٹ میں پینٹا گون کا کہنا تھا کہ بھارت اور افغانستان کو اس بات پر تشویش ہے کہ پاکستان کی سرزمین سے دہشت گرد کارروائی کر رہے ہیں اور پاکستان انہیں بھارتی فوج کو کمزور کرنے کے لیے استعمال کر رہا ہےجس سے نہ صرف افغانستان بلکہ خطے میں عدم استحکام پیدا ہو رہا ہے۔ رپورٹ میں الزام عائد کیا گیا کہ رواں سال مئی میں افغان صوبہ ھرات میں بھارتی وزیر اعظم نریندرمودی کی حلف برداری کی تقریب سے 3 روز قبل ہونے والا حملہ بھی اس سلسلے کی کڑی تھی، بعدا زاں امریکی محکمہ خارجہ نے الزام عائد کیا تھا کہ حملے میں پاکستانی کالعدم تنظیم لشکر طیبہ ملوث تھی۔
رپورٹ میں کہا گیا کہ حملے کے بعد اس وقت کے افغان صدر حامد کرزئی نے دہشت گردی کی اس کارروائی کی مذمت کرتے ہوئے کہا تھا کہ چاہے کچھ بھی ہو جائے بھارت سے مضبوط تعلقات قائم کئے جائیں گے۔ رپورٹ میں بھارت کی مداح سرائی کرتے ہوئے کہا گیا کہ انڈیا اس بات پر یقین رکھتا ہے کہ افغانستان میں امن کے قیام سے خطے میں استحکام پیدا ہوگا اور اس کے لیے بھارت افغانستان کے ساتھ بھر پور تعاون کر رہا ہے۔
دوسری جانب رپورٹ پر تبصرہ کرتے ہوئے بھارت نے پاکستان کے خلاف اپنی روایتی ہرزہ سرائی کرتے ہوئے کہا کہ اس سے ثابت ہوتا ہے کہ پڑوسی ملک نہ صرف بھارتی فوج کے خلاف دہشت گردوں کو استعمال کر رہا ہے بلکہ عالمی دہشت گردی میں بھی اس کے ملوث ہونے کا ثبوت ملتا ہے۔ بھارتی وزارت خارجہ کے ترجمان کا کہنا تھا کہ اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ عالمی برادری میں یہ خیال زور پکڑ رہا ہے کہ پاکستان کی سرزمین عالمی دہشت گردی کے لیے استعمال ہو رہی ہے۔