سری نگر (جیوڈیسک) روسی شہر اوفا میں پاک بھارت وزرائے اعظم ملاقات کو کشمیری حریت رہنمائوں نے مایوس کن قرار دیا ہے ، شنگھائی تعاون تنظیم اجلاس کے موقع پر نواز شریف اور نریندر مودی کے درمیان ہونے والی ملاقات کو حریت رہنما سید علی گیلانی نے مایوس کن قرار دیا ہے۔
اپنے ایک بیان میں علی گیلانی کا کہنا تھا کہ مشترکہ اعلامیے میں مسئلہ کشمیر کا ذکر ہونا چاہئے تھا۔ یہ مشترکہ اعلامیہ کشمیریوں کے زخموں پر نمک پاشی ہے ۔ حریت رہنما یاسین ملک کا کہنا ہے کہ کشمیری قیادت کو نہیں لگتا کہ نواز۔ مودی ملاقات سے کشمیر کے معاملے میں پیش رفت ہوگی۔
ان کا کہنا تھا کہ کسی کو خوش فہمی میں نہیں رہناچاہیے لیکن دیکھنا ہوگاکہ نواز حکومت کی ترجیحات میں کیا شامل ہے۔ حریت رہنما شبیر احمد شاہ کا کہنا تھا کہ کشمیر ایک متنازع مسئلہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کی جانب سے مسئلہ کشمیر پر ہمیشہ لچک کا مظاہر کیا گیا ہے لیکن بھارتی حکومت نے ہمیشہ ہی ہٹ دھرمی کا مظاہرہ کرتے ہوئے منفی طرزِ عمل اختیار کیا ہے۔