اسلام آباد (جیوڈیسک) مشیر خارجہ سرتاج عزیز نے کہا ہے کہ بھارت سے کشمیر سمیت تمام تنازعات کے لئے جامع مذاکرات کی بحالی چاہتے ہیں اس سلسلے میں پاک بھارت سیکریٹری خارجہ ملاقات سے دونوں ممالک کے درمیان بات چیت کی راہ ہموار ہوئی ہے۔
اسلام آباد میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے مشیر خارجہ کا کہنا تھا کہ پاکستان خطے میں اسلحے کی دوڑ میں شامل نہیں ہونا چاہتا بلکہ بھارت سے کشمیر سمیت تمام تنازعات کے لئے جامع مذاکرات کی بحالی کا خواہشمند ہے، بھارتی سیکریٹری خارجہ کا دورہ پاکستان مثبت رہا، اس سے دونوں ممالک کے درمیان بات چیت کی راہ ہموار ہوئی ہے۔
امید ہے بھارتی وزیراعظم آئندہ برس سارک سربراہ کانفرنس میں شرکت کے لئے پاکستان آئیں گے۔ انہوں نے مزید کہا کہ چین کے صدر 23مارچ کو پاکستان نہیں آرہے، ان کے دورے کے لئے نئی تاریخ طے کی جارہی ہے، اس کے علاوہ پاکستان کے روس کے صدر ولادیمیر پیوتن کو بھی دورے کی دعوت دی گئی ہے۔
سرتاج عزیز کا کہنا تھا کہ ملک کو دہشت گردی کے چیلنج کا سامنا ہے، دہشت گردی کےباعث پاکستان میں50 ہزار افراد شہید ہوچکے ہیں، اس جنگ میں قوم ، حکومت اور ادارے پوری طرح متحد ہے، دہشت گردوں کے خلاف بھرپور کارروائی جاری ہے اور آخری دہشت گرد کےخاتمے تک یہ جنگ جاری رہے گی۔ وزیراعظم نواز شریف کی قیادت میں پورے خطےمیں امن چاہتے ہیں، یہی وجہ ہے کہ پاکستان اور افغانستان کے درمیان تعلقات مزید بہتر ہوئے ہیں۔