تحریر : عبدالحنان۔سرگودھا بھارت نے آج تک دنیا کے سامنے یہی واویلہ کیا کہ کشمیر کے اندر جو تخزیب کاری ہے اس میں ملوث پاکستان ہے پاکستان کی طرف سے لوگ آتے ہیں اور یہاں آکر دہشتگردی کی وارداتیں سرانجام دیتے ہیں اور یہ میڈیا وار تھا سب لوگ سمجھتے تھے واقع کوئی مسئلہ ہے جو انڈیا بیچارا ڈھنڈورا پیٹتا رہتا ہے لیکن اچانک سے جب 8 جولائی 2016 کو مظفر برہان وانی کی شہادت کی خبر ملی تو پوری وادی اور جموں میں یہ بات آگ کی طرح پھیل گئی یہ وہ مظفر برہان وانی تھا جو ترال کا رہنے والا ایک پروفیسر کا بیٹا تھا خود بھی اسٹوڈنٹ تھا جس کا ایک بھائی انڈین آرمی نے شہید کر دیا تھا اور پھر مظفر برہان وانی نے گن اٹھائی اور جنگل کا روخ کیا اور بتایا کہ ہم کوئی پاکستانی نہیں کشمیری ہے اور انڈیا کا حقیقی چہرا واضع کیا کہ انڈین آرمی کس طرح کشمیر میں مظلوم کشمیریوں پر ظلم ستم کی انتہا کر دی ہے۔
مظفر برہان وانی ایک سوشل میڈیا یوزر تھا اور اس نے سوشل میڈیا کے زریعے انڈیا کا مکروہ چہرا واضع کرتا تھا اور انڈین آرمی کو میڈیا کے زریعے مات دی آج کل فوجیں لڑائیاں بہت کم جنگ کا حصعہ رہ گئی ہے آج میڈیا کا دور ہے اور میڈیا کے زریعے جنگ کے ماحول بنائے جاتے ہیں قوموں کا مرال آپ ہوجانا یا ڈون ہوجانا یہ سب میڈیا وار کی وجہ سے ہے۔
اڑی سیکٹر 12 برگیڈ ہیڈکوارٹر پر ہونے والے ڈرامے سے لیکر آب تک پورے ہندوستان کے اندر موجودہ حکومت(بی جے پی) اگر کسی طریقے جنگ کا ماحول بنا رہی ہے تو وہ ہے میڈیا وار اگر کسی ملک کو کوئی جنگ کی دھمکی لگانی ہے تو پھر بھی میڈیا کے زریعے اور کوئی بات منوانی ہے تو میڈیا کے زریعے کوئی پراپگیںڈا کرنا ہے تو وہ بھی میڈیا وار کے زریعے سرجیکل سٹرائیک کا معاملہ دیکھ لے صرف میڈیا کے زریعے پوری دنیا میں شور مچایا کے ہم نے پاکستان میں سرجیکل سٹرائیک کی ہے لیکن حقیقت میں کچھ بھی نہیں تھا اسی طرح پاکستان نے جب ثبوت دئیے اور بتایا گیا کہ یہاں کوئی سرجیکل سٹرائیک نہیں ہوئی ہے تو ائی ایس پی ار جنرل عاصم باجوہ صاحب انٹرنیشنل میڈیا اور صحافیوں کو بارڈر پر لے جاکر صورت حال سے اگاہ کیا اور لوگوں سے سرجیکل سٹرائیک کے بارے پوچھا تو عوام نے صاف کہا ہمیں تو پتہ تک نہیں یہاں کہاں سرجیکل سٹرائیک ہوئی ہے اور انڈیا کا دعوہ جھوٹا ثابت کر دیا۔
Pakistan India Tension
دوسرے دن ہی اقوام متحدہ کے جنرل سیکرٹری بانکی مون نے کہا کہ کوئی بھارت کی طرف سے سرجیکل سٹرائیک نہیں ہوئی اور پھر بی بی سی اور سی این این نے خبر چلائی کہ کوئی سرجیکل سٹرائیک نہیں ہوئی دنیا میں انسان میڈیا وار کے زریعے کسی بھی ملک قوم علاقے کو وقتی طور زہنی شکست دے سکتا ہے اگر اسے نفسیات کی جنگ کہے تو بے جاہ نہیں ہو گا گورداسپور میں پاکستان کو جنگ کی دھمکیا ں دینے والا بھارت غباروں سے لکھی تحریر سے ڈر گیا، گورداسپور میں پولیس نے مودی کووارننگ کی تحریر والے غباروں کو”گرفتار” کرلیا۔بھارتی میڈیاکے مطابق پاکستان کو جنگ کی دھمکیاں دے کر بڑی بڑی چھوڑنے والا بھارت چھوٹے چھوٹے غباروں سے ہی ڈر گیا۔ بھارتی پنجاب کے ضلع گورداس پور میں پولیس نے نریندر مودی کو وارننگ کی تحریر والے کئی غبارے پکڑے ہیں۔
غباروں پر اردو میں درج ہے کہ پاکستان کے ساتھ جنگ کی تو بھارت برباد ہوجائے گا، اس تحریر میں بھارت کو بزدل بھی قرار دیا گیا ہے۔ یاد رہے کہ اس سے پہلے بھارت کئی بار کبوتروں کو پاکستانی جاسوس قرار دے چکا ہے، ایک اونٹ کو بھی ”جاسوسی” کے الزام میں پکڑ لیا گیا تھا۔بھارتی علاقے پر پروازیں کرنے والے بھارتی فضائی پائلٹوں نے اطلاع دی ہے کہ ایئرٹریفک کنٹرول سے ان کی نشریات کو ہیک کیا جارہا ہے جس کے بعد ان کے طیاروں کو کاک پٹ پاکستانی قومی ترانے گونجنے لگتے ہیں ٹائمز آف انڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ایک پائلٹ نے بتایا کہ ہمیں دل دل پاکستان جیسے نغمیسنوائے جا رہے ہیں 1987 کے دور میں اس نغمے کو پاکستان کیپاپ قومی ترانے کی حیثیت حاصل ہے ایک طرف پاکستان میں ٹی وی چینلز کے زریعے بھارت کو سبق سکھانے کا عزم کر رہے ہیں۔
پاکستان میں اسلحہ خانہ میں موجود ایٹمی میزائلوں کی فرہست گنوارہے ہیں اور ساتھ ساتھ بتایا جارہا کہ کس مزائل کی کس حد تک رینج ہے اور وہ دشمن کے کس علاقے کو حدف بناء سکتا ہے اور دوسری جانب بھارت میں ٹائمز ناو چینل بیٹھا طبل جنگ بجارہا ہے اور ایکٹ اگینسٹ اور یونائٹ اگینسٹ پاک جیسے ہیشٹیگز استعمال ہورہے ہیں ایک مغربی سفارتکار بولے کہ اگر ٹی وی چینلوں اور سوشل میڈیا کے بس میں ہوتا تو پاکستان اور بھارت کے درمیان اب تک جنگ چھڑ چکی ہوتی۔