کراچی (جیوڈیسک) بھارت کی جانب سے پاکستان کے خلاف نان ٹیرف اور سیاسی رکاوٹوں کے سبب بھارت کو پاکستانی مصنوعات کی برآمدات صرف 40 کروڑ 30 لاکھ ڈالر تک محدود ہیں۔
اس کے برعکس بھارت نے سال 2013 میں پاکستان کو 1 ارب 87 کروڑ 40 لاکھ ڈالر کی مصنوعات برآمد کیں، پاک بھارت باہمی تجارت کا حجم 2013 میں 2.3 ارب ڈالر رہا تاہم تجارت کا توازن بھارت کے حق میں جھکتا جارہا ہے، سال 2012 میں بھارت نے پاکستان کو 1 ارب 57 کروڑ ڈالر کی مصنوعات برآمد کی تھیں جبکہ پاکستان سے بھارت کو ایکسپورٹ 34 کروڑ 80 لاکھ ڈالر تک محدود رہی تھی، ایک سال کے دوران پاکستان کو بھارتی ایکسپورٹ میں 30 کروڑ 10 لاکھ ڈالر کا اضافہ ہوا جبکہ پاکستان سے بھارت کو برآمدات میں صرف 5 کروڑ 50 لاکھ ڈالر کا اضافہ ہوا۔
سال 2012 میں پاک بھارت تجارت میں پاکستان کو درپیش تجارتی خسارے کی مالیت 1 ارب 22 کروڑ 50 لاکھ ڈالر تھی جو سال 2013 میں بڑھ کر 1ارب 47 کروڑ 10 لاکھ ڈالر تک پہنچ گئی۔ اقوام متحدہ کے انٹرنیشنل ٹریڈ سینٹر کی کماڈیٹی ٹریڈ ڈیٹا بیس کے اعداد و شمار کے مطابق سال 2013 میں بھارت سے پاکستان درآمد کی جانیوالی 5 سرفہرست مصنوعات میں کاٹن، فوڈ انڈسٹری کے ویسٹ، مویشیوں کا چارہ، آرگینک کیمکلز، سبزیاں و دیگر نباتات، پلاسٹک اور پلاسٹک آرٹیکلز شامل ہیں۔
اس کے مقابلے میں پاکستان سے بھارت کو برآمد کی جانیوالی 5 سرفہرست مصنوعات میں مختلف اقسام کے پھل، بیج، سالٹ، سلفر، تعمیراتی پتھر، پلاسٹر، چونا، سیمنٹ، منرل فیولز، آئل ڈسٹیلیشن مصنوعات شامل ہیں۔ ماہرین کے مطابق پاکستان اور بھارت کے درمیان باہمی تجارت 25 ارب ڈالر تک بڑھائے جانے کا پوٹینشل موجود ہے تاہم موجودہ تجارت اس پوٹینشل کے 10 فیصد سے بھی کم تک محدود ہے، بھارت کی پاکستان سے مجموعی تجارت بھارت کی عالمی تجارت کا محض 0.55 فیصد ہے جبکہ پاکستان کی بھارت سے تجارت پاکستان کی عالمی تجارت کے 3.30 فیصد کے برابر ہے۔