حیدرآباد (جیوڈیسک)امیر جماعت الدعوۃ پاکستان پروفیسر حافظ محمد سعید نے کہا ہے کہ دشمن علاقائیت، لسانیت اور فرقہ واریت کے نام پر مسلمانوں کو آپس میں لڑا کر پاکستان میں انتشار پھیلانا چاہتے ہیں، کشمیر سے نکلنے والے دریائوں پر بھارت نے 62 ڈیم بناکر پانی روک رکھا ہے۔ وہ ہمارے پانیوں سے سال بھر اپنے ریگستانوں کو سیراب کرتا ہے اور جب بارشیں زیادہ ہوجائیں توبغیر اطلاع دیے پانی چھوڑ دیتا ہے، اس وقت بھی شدید بارشوں کے موسم میں بھارت کی جانب سے لاکھوں کیوسک پانی چھوڑنے سے ہزاروں دیہات اور لاکھوں ایکڑ پر تیار فصلیں برباد ہوئی ہیں،ان خیالات کا اظہار انہوں نے مر کز عبد الرحمٰن بن عوف لطیف آبادمیں کارکنان کے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔
حافظ محمدسعید نے کہاکہ پاکستان کو بھارتی آبی جارحیت کے خلاف ہرعالمی فورم پر آواز اٹھانی چاہیے اور یکطرفہ دوستی پروان چڑھانے کی کوششوں کے بجائے جراتمندانہ موقف اختیار کرنا چاہیے، ہندوستان نے پانی کو جنگی ہتھیا ر کے طور پر استعمال کیا ہے ،بھارتی آبی دہشت گردی سے اربوں روپے مالیت کا نقصان ہوا ہے، آبی جارحیت کا یہ سلسلہ روکا نہ گیا تو آئندہ بھی ایسی صورتحال سے بچنا ممکن نہیں ہے،انہوں نے کہاکہ جدید جنگوں میں معیشت کو تباہ کرکے غلبہ حاصل کیا جاتا ہے ،آج پنجاب سیلاب میں ڈوبا ہوا ہے، سندھ کے عوام سے اپیل ہے کہ وہ متاثرین کے لیے امدادی سامان روانہ کریں۔ جماعت الدعوۃ ملک بھر کے تمام سیلاب زدہ علاقوں میں ریسکیو اور ریلیف آپریشن میں مصروف ہے۔
متاثرین میں پکی پکائی خوراک اور راشن کی تقسیم کے علاوہ میڈیکل کیمپوں پرعلاج معالجہ بھی کیا جا رہا ہے،عید پر متاثرہ علاقوں میں بڑی تعداد میں قربانی کا گوشت تقسیم کیا جائے گا، حافظ محمد سعید نے کہاکہ اس وقت مقبوضہ کشمیر میں بھی سیلاب سے شدید تباہی ہوئی ہے،لاکھوں کشمیری سیلاب کے پانی میں گھرے ہوئے ہیں مگر بھارتی فوج صرف اپنے فوجیوں کو ریسکیو کررہی ہے۔انہوں نے کہاکہ بھارت مقبوضہ کشمیر میں 62 ڈیم تعمیر کرکے پاکستان کومعاشی طورپراپاہج بنانے کی خوفناک منصوبہ بندی پرعمل پیرا ہے۔ پاکستان میں بدامنی،معاشی اور بجلی بحران کا ذمے دار بھی انڈیاہے۔