اسلام آباد (جیوڈیسک) بھارت سمیت کسی بھی ملک میں دہشتگردی کے لئے اپنی سرزمین استعمال نہیں ہونے دیں گے۔ پاک بھارت مذاکرات جاری رہنے چاہئیں ترجمان دفتر خارجہ پاکستان نے ایک مرتبہ پھر اپنے ایٹمی اثاثوں کے حوالہ سے خدشات کو مسترد کر دیا ہے اور کہا ہے کہ پاکستان کے اثاثے محفوظ ہاتھوں میں ہیں۔ پاکستان کو اپنے اداروں پر مکمل اعتماد ہے۔ ترجمان دفتر خارجہ اعزاز احمد چوہدری نے ہفتہ وار بریفنگ کے دوران کہا کہ بھارت نے لائن آف کنٹرول پر جنگ بندی کی کئی۔
مرتبہ خلاف ورزی کی جس پر تحفظات کا اظہار بھی کیا۔ بھارت سمیت کسی بھی ملک میں دہشت گردی کے لئے اپنی سرزمین استعمال نہیں ہونے دیں گے۔ کسی بھی صورت پاک بھارت مذاکرات جاری رہنے چاہئیں۔ پاک بھارت وزرائے اعظم ملاقات کے حوالے سے دونوں ممالک رابطے میں ہیں اور شیڈول طے کر رہے ہیں۔
ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا تھا کہ شام پر کسی بھی طرح کے طاقت کے استعمال کے خلاف ہیں۔ اقوام متحدہ کے چارٹر میں رہتے ہوئے پرامن طریقے سے مسئلہ شام کو حل کرنا چاہئے۔ ترجمان نے امریکی روزنامے میں چھپنے والے بیان کی تردید کی اور کہا کہ پاکستان عدم ہتھیاروں کی پالیسی پر گامزن ہے۔
خطے میں توازن کے لئے ایٹمی ملک ہے اور عالمی معاہدوں پر سختی سے عمل پیرا ہے۔ ترجمان نے کہا کہ افغانستان میں قید پاکستانیوں کی رہائی کے لئے وزارت خارجہ اور افغانستان میں سفارتخانہ افغان حکام سے رابطے میں ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ہم دہشتگردی سے متاثر ہیں اور اپنی انسداد دہشتگردی کی پالیسی پر کام کر رہے ہیں۔ دہشتگردی کہیں بھی ہو مذمت کرتے ہیں۔