لندن (جیوڈیسک) گورنر پنجاب چودھری سرور کی ایم کیو ایم کے قائد الطاف حسین سےملاقات ختم ہو گئی، ملاقات کے بعد الطاف حسین نے صحافیو ںسے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ خواہش ہے۔
کہ پاکستان میں ایک دفعہ دو سال کے لیے ٹیکنو کریٹس کی حکومت آئے، جو تاج و تخت کی تمیز کے بغیر کڑا احتساب کرے۔’اسٹیٹس کو‘ ختم کرنے کے لیے حل یہ ہے کہ ایماندار فوجیوں کا ایک گروپ آ جائے۔ اسلام آباد میں دھرنوں کا معاملہ کچھ لو اور کچھ دو کے اصول کے تحت حل کیا جانا چاہیئے۔
انہوں نے کہا کہ اب تک حکومت اور مظاہرین، دونوں اربوں روپے خرچ کر چکے،ایک دوسرے کو فیس سیونگ کا راستہ دے دینا چاہیئے۔ الطاف حسین کا ایک بار پھر جیو کی نشریات بحال کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ میری جیو اور جنگ سے رشتے داری تو نہیں، لیکن حق اور سچ کی بات کرتا ہوں، جیو اور جنگ کو انصاف ملنا چاہئے۔
گورنر پنجاب نے کہا کہ میرے استعفے کی باتوں میں کوئی صداقت نہیں۔ اگر آج ملک چل رہا ہے، تو اوور سیز پاکستانیوں کی وجہ سے چل رہا ہے۔ اپنی خدمات کے بدلے میں اوور سیز پاکستانی اپنے بنیادی حقوق مانگیں، تو اس میں غلط کیا ہے؟ انہوں نے کہا کہ اس ملاقات کامرکزآئی ڈی پیزاورسیلاب زدگان ہیں سیاسی جماعتیں آئی ڈی پیزاورسیلاب زدگان کے لیے آگے آئیں۔