اسلام آباد (جیوڈیسک) پاکستان نیشنل کونسل آف آرٹس میں یونین آف مینارٹیز جرنلسٹس اسلام آباد کے زیر اہتمام مسیحی تہوار کرسمس اور نئے سال کی آمد کے حوالے سے منعقدہ تقریب سے خطاب اور بعد ازاں میڈیا سے گفتگو کے دوران پرویز رشید نے کہا کہ اس ملک کو مضبوط اور مستحکم بنانے کیلئے مذہبی تفاریق اور نفرتوں کو مٹانے کی ضرورت ہے۔
تمام مذاہب کو ایک دوسرے کے احترام کے ساتھ دیکھتے ہوئے اپنی مذہبی رسومات آزادانہ ادا کرکے ملک کو امن کا گہوارہ بنانا ہوگا۔ اس موقع پر صحافیوں سے بات چیت کے ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کی ایک خارجہ پالیسی ہے جس کے تحت بین الاقوامی برادری سے معاہدے کئے جاتے ہیں اور ان کی پاسداری کرنا اس طرح ہمارا فرض ہے جس طرح عالمی برادری سے معاہدوں کی پاسداری کے حوالے سے ہماری توقعات ہوتی ہیں۔
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ وزیراعظم محمد نواز شریف کی خصوصی دلچسپی کی وجہ سے یوتھ لون کی شرائط کو نرم کیا گیا ہے۔
دنیا میں جہاں بھی بینکوں سے کاروباری لین دین کیا جاتا ہے وہاں ضمانت اور کوائف ضروری ہوتے ہیں اور قرض لینے والے کے پاس تیس فیصد سرمایہ اور دو ضمانتیں ہونے کی شرط ہوتی ہے لیکن وزیراعظم یوتھ لون سکیم کے ذریعے صرف ایک ضمانت اور دس فیصد سرمایہ موجودگی کی شرط رکھی گئی ہے تا کہ زیادہ سے زیادہ شرائط نرم کی جا سکیں۔