کوئٹہ (جیوڈیسک) کمانڈر سدرن کمانڈ لیفٹنینٹ جنرل عامر ریاض نے پاک ایران باڈر پر تعمیر شدہ پاکستان گیٹ کا افتتاح کر دیا اس موقع پر آئی جی ایف سی اور علاقے کے قبائلی عمائدین بھی موجود تھے۔
آئی ایس پی آر کی طرف سے جاری کئے گئے بیان میں بتایا گیا ہے کہ پاکستان گیٹ تفتان کی تعمیر16 جولائی 2016 کو شروع کی گئی تھی اور اس کا پہلا فیز دسمبر 2016 میں مکمل کر لیا گیا ہے۔
گیٹ دو حصوں پر مشتمل ہے۔ پہلا گیٹ زیرو لائن جبکہ دوسرا گیٹ پاکستان کی سرحد کے 200 میٹر اندر بلند نمایاں جگہ پر تعمیر کیا گیا ہے جو سرحد کے دونوں أطراف سے واضح دکھائی دیتا ہے۔
پاکستان گیٹ تفتان پر تمام سہولیات مہیا کی جا رہی ہیں جن میں دستاویزات کی جانچ پڑتال کے لیے نادرا کا تصدیقی نظام، سی سی ٹی وی کیمرے، کسٹم اور ایف آئی اے کے امیگریشن کے دفاتر اور سیکیورٹی کے لئے ایف سی اور لیویز کے دستے موجود ہوں گے۔
تعمیر کے دوسرے مرحلے میں زائرین کے لئے رہائش گاہ ہیں اور تجارتي مقاصد کے لئے این ایل سی ٹرمینل بھی تعمیر کیا جائے گا ۔ یاد رہے کہ تفتان کی گذرگاہ کی صدیوں پرانی تاریخ ہے اور ہزاروں لوگ ایران اور یورپ جانے کے لئے اس راستے کا استعمال کرتے ہیں۔
پاکستان اور ایران کے درمیان تقر یباً 900 کلو میٹر طویل سرحد ہے ایران کے ساتھ بلوچستان کے پانچ اضلاع باغی، پنجگور واشک، تر بت یا کیچ اور گوادر شامل ہیں جس کو محفوظ بنانے کے لئے ایران کی طرف سے چار سو کلو میٹر سے زیادہ حصے پر دس فٹ چوڑا اور پندرہ فٹ گہرا گڑھا بھی کھودا گیا ہے۔