اسلام آباد (جیوڈیسک) پاکستان نے ایران کی جانب سے دہشت گردی کے الزامات کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایران میں دہشتگردی کے لیے پاکستان سے کسی دہشتگرد کے جانے کے کوئی شواہد نہیں ملے اور نہ ہی ایران نے اس سے متعلق کوئی ثبوت فراہم کیے۔
ترجمان دفتر خارجہ تسنیم اسلم نے بتایا کہ پاکستان دہشت گردوں کے خلاف آپریشن اپنے مفاد میں کررہا ہے اور ہماری مسلح افواج دہشت گردوں کے خلاف برسرپیکار ہیں جبکہ ایران میں دہشت گردی کے لیے پاکستان سے کسی دہشت گرد کے جانے کے کوئی شواہد نہیں ملے اور نہ ہی ایران کی جانب سے اس سلسلے میں کوئی ثبوت فراہم کیے گئے لہٰذا دہشت گردی کی تمام کارروائیاں ایران کے اندر ہی ہوئی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان اور ایران ہمسائے اور دہشتگردی سے متاثر ہیں ایسے ماحول میں ہمیں ایران کے ساتھ تعاون کی ضرورت ہے۔
پاک بھارت سرحدی کشیدگی پر ترجمان کا کہنا تھا کہ لائن آف کنٹرول اور ورکنگ باؤنڈری پر بلااشتعال فائرنگ اور گولہ باری سے عالمی برادری بھی تشویش کا شکار ہے جبکہ بھارت کی اس جارحیت میں اب تک 12 افراد شہید ہوچکے ہیں اور ہم نے عالمی برادری کو اپنی تشویش سے آگاہ کردیا ہے۔ کالعدم تحریک طالبان سے متعلق سوال پر ترجمان دفتر خارجہ نے کہا شاہد اللہ شاہد کے پاکستانی حدود میں ہونے کا کوئی علم نہیں ہے۔